خوب!جی بالکل وہی ہیں
ان میں سے کن کن سے آپ کی ملاقات رہی اور کیسی رہی ؟خوب!
بنت الاسلام، سعیدہ آپا، بنت مجتبی مینا اور بتول سے منسلک کتنے ہی شناسا چہرے یاد کے دریچوں سے جھانکنے لگے
میری کسی سے ملاقات نہیں ہوئی بتول کے توسط سے ان سب سے شناسائی ہوئی جو بعد میں بنت الاسلام کی وجہ سے گہری انسیت میں بدل گئی.ان میں سے کن کن سے آپ کی ملاقات رہی اور کیسی رہی ؟
یہ بھی بتایئے گا پڑھنے کے بعد یا ابھی بتا دیں کے اسے آپ جنگ آزادی کہیں گے یااب بھی بریکٹ میں غدر بھی لکھیں گے ۔۔؟The Last Mughal: The Fall of a Dynasty, Delhi 1857 by William Dalrymple
دو تین دن پہلے بچوں کی کاپیاں لینے ایک بک اسٹور پر گیا تو میرے مطلب کی یہ کتاب بھی ہاتھ لگ گئی۔ 1857ء کی جنگِ آزادی (یا غدر) پر یہ مستند ترین کتاب سمجھی جاتی ہے جو 2006ء میں شائع ہوئی تھی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں مصنف پہلی بار لندن، دہلی اور لاہور کی تاریک لائبریریوں میں سڑتی ہوئی بیس ہزار کے قریب انگریزی، اردو اور فارسی دستاویزات کا مطالعہ کر کے ان کو منظر عام پر لایا ہے جو "The Mutiny Papers" کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اس کتاب کو تاریخ کی بہترین کتاب کے مختلف ایوارڈز بھی ملے ہیں۔
یہ کتاب "ای بُک" کی صورت میں بھی پڑھنے کے لیے دستیاب ہے۔
ایک ہی بات ہے زیدی صاحب، تصویر کے ہمیشہ ہی دو رخ ہوتے ہیں، ایک روشن (جنگِ آزادی) اور دوسرا تاریک (غدر یا قبلہ و کعبہ سر سید احمد کے بقول بغاوت)۔یہ بھی بتایئے گا پڑھنے کے بعد یا ابھی بتا دیں کے اسے آپ جنگ آزادی کہیں گے یااب بھی بریکٹ میں غدر بھی لکھیں گے ۔۔؟
کمپنی تو مغل بادشاہ کی ایجنٹ تھی، باغی پھر کمپنی ہوئی نہ؟ایک ہی بات ہے زیدی صاحب، تصویر کے ہمیشہ ہی دو رخ ہوتے ہیں، ایک روشن (جنگِ آزادی) اور دوسرا تاریک (غدر یا قبلہ و کعبہ سر سید احمد کے بقول بغاوت)۔
جی کم از کم "تاش" یا "شطرنج" کا بادشاہ یہی سمجھتا تھا!کمپنی تو مغل بادشاہ کی ایجنٹ تھی، باغی پھر کمپنی ہوئی نہ؟
کیا اس کتاب میں شامل مضامین کی فہرست مل سکتی ہے ؟شمیم احمد کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ”2 + 2 = 5“
شمیم احمد کی 1970ء تک کی تمام تحریروں کا انتخاب اس مجموعے میں شامل ہے۔
ریاض عاقب کوہلر کی ایک دو کتابیں پڑھی ہیں واقعی دلچسپ تو ہیں لیکن پڑھنے کے ساتھ ساتھ ہی محسوس ہو رہا ہوتا ہے کہ یہ فلاں ناول کی کہانی ہے اور یہ فلاں ناول کیالسلام علیکم۔۔۔ "اسنائیپر--ریاض احمد کوہلر" ابھی ہی اختتام پزیر ہوا ہے۔۔۔میرے اب تک کے پڑھے گئے ناولز میں "غازی اور جانباز" کے بعد بہترین ناول جسے میں نے فقط ۵ دن میں بنا ناغہ مکمل پڑھ لیا۔۔۔ اور ایک لمحے کے لیے بھی اکتاہٹ محسوس نہیں ہوئی۔۔ دوسرے حصے کا شدت سے انتظار رہے گا بالکل "غازی اور جانباز" کی طرح۔۔۔۔ جسطرح سے لکھا گیا ہے اس سے تو حقیقی واقعات ہی لگ رہے ہیں۔ بہر حال باقی سچائی کی تصدیق یا نفی کے متعلق یقین سے کہنا ممکن نہیں۔۔۔
یعنہ آپ کا مطلب ہے کے کسی دوسرے کی تحریر کا چربہ؟؟ریاض عاقب کوہلر کی ایک دو کتابیں پڑھی ہیں واقعی دلچسپ تو ہیں لیکن پڑھنے کے ساتھ ساتھ ہی محسوس ہو رہا ہوتا ہے کہ یہ فلاں ناول کی کہانی ہے اور یہ فلاں ناول کی