محمداحمد
لائبریرین
آپ تو کچھ نہ کچھ پڑھتے ہی رہتے ہیں۔ آپ ہی تذکرہ فرمائیے۔
کچھ خاص نہیں!
بس کچھ چھوٹے چھوٹے رسائل وغیرہ پڑھ لیتے ہیں جب کبھی وقت ملتا ہے۔ ایک کتاب "قران ایک کتابِ انقلاب ہے" بھی دیکھ رہے ہیں۔
آپ تو کچھ نہ کچھ پڑھتے ہی رہتے ہیں۔ آپ ہی تذکرہ فرمائیے۔
اگلوانے سے کافی کچھ نکل آیا ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے رسائل کا بھی ذکر خیر ہوجائے۔ ساتھ ساتھ کتاب بارے بھی کچھ بیاں ہو جائے۔کچھ خاص نہیں!
بس کچھ چھوٹے چھوٹے رسائل وغیرہ پڑھ لیتے ہیں جب کبھی وقت ملتا ہے۔ ایک کتاب "قران ایک کتابِ انقلاب ہے" بھی دیکھ رہے ہیں۔
اگلوانے سے کافی کچھ نکل آیا ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے رسائل کا بھی ذکر خیر ہوجائے۔ ساتھ ساتھ کتاب بارے بھی کچھ بیاں ہو جائے۔
اور ہمارا یہ حال ہے کہ کتابیں جھانکتی ہیں بند الماری کے شیشوں سے۔۔۔۔ ستم بالائے ستم ہماری کتب بینی سے دُوری کے اس پرالم دور میں ہمیں کل ہی ایک نے کتاب یہ کہہ کر تحفہ دی ہے کہ مجھے امید ہے آپ اسے پڑھ لیں گے۔۔۔ مجھے تو سمجھ نہیں آتی کہ ان لوگوں کو کیسے مایوس کیا جا سکتا ہے۔میں اور بھی کتابیں پڑھنے کے لئے نکالتا ہوں۔ لیکن وہ پتہ نہیں کب اور کیسے واپس کیبنیٹ میں چلی جاتی ہیں اور مجھے کئی دن بعد یاد آتا ہے کہ میں نے فلاں کتاب نکالی تھی پڑھنے کے لئے۔
غالبا 2013 میں منیجمنٹ کے ایک ورکشاپ میں اس کتاب سے تعارف ہوا۔ ایک بہترین کتاب۔The Last Mughal: The Fall of a Dynasty, Delhi 1857 by William Dalrymple
دو تین دن پہلے بچوں کی کاپیاں لینے ایک بک اسٹور پر گیا تو میرے مطلب کی یہ کتاب بھی ہاتھ لگ گئی۔ 1857ء کی جنگِ آزادی (یا غدر) پر یہ مستند ترین کتاب سمجھی جاتی ہے جو 2006ء میں شائع ہوئی تھی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں مصنف پہلی بار لندن، دہلی اور لاہور کی تاریک لائبریریوں میں سڑتی ہوئی بیس ہزار کے قریب انگریزی، اردو اور فارسی دستاویزات کا مطالعہ کر کے ان کو منظر عام پر لایا ہے جو "The Mutiny Papers" کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اس کتاب کو تاریخ کی بہترین کتاب کے مختلف ایوارڈز بھی ملے ہیں۔
یہ کتاب "ای بُک" کی صورت میں بھی پڑھنے کے لیے دستیاب ہے۔
پڑھ چکیں تو ہمارا مضمون ضرور پڑھیں۔Animal Farm by George Orwell
ان شاءاللہ ضرور خلیل بھائی، بس اختتامی مراحل میں ہوں۔
انسانیت موت کے دروازے پر بلاشبہ ابو الکلام آزاد صاحب کی مختصر ہونے کے باوجود ایک قابل قدر تصنیف ہے۔جو کہ کم از کم میری کم علمی کے مطابق ہر صاحب ایمان کو پڑھنی چاہیے کیونکہ اس میں رحمت العالمیںﷺ کے آخری ایام کا تذکرہ مبارک ہے۔="نبیل, post: 208773, member: 3" میں ابوالکلام آزاد کی کتابیں قول فیصل، تذکرہ اور انسانیت موت کے دروازے پر لایا ہوں جن میں سے اب تک صرف انسانیت موت کے دروازے پر پڑھنے کا موقع مل سکا ہے۔۔
مشہور انڈین صحافی، ایڈیٹر اور سیاسی مبصر آنجہانی ونود مہتا کی خودنوشت کا دوسرا حصہ:
Editor Unplugged: Media, Magnates, Netas and Me
اردو اور انگریزی پڑھنے کی رفتار مختلف ہے اور آپ نے درست فرمایا اس میں موضوع کا عنصر بھی شامل ہوتا ہے۔ کوئی اردو کتاب تو خیر کافی عرصے سے میں نے نہیں پڑھی لیکن لڑکپن میں چھپ کر ناول پڑھنے کی وجہ سے اردو پڑھنے کی رفتار کافی زیادہ ہے۔ویسے وارث بھائی آپ کی پڑھنے کی رفتار کیا ہے؟
یعنی 300 صفحات کی کتاب کتنے دن میں پڑھ لیتے ہیں؟
اور کیا انگریزی اور اردو کتابوں میں رفتار مختلف ہوتی ہے؟ اور کیا موضوع اور دلچسپی سے بھی رفتار متاثر ہوتی ہے؟
کیا آپ کوئی کتاب غیر دلچسپ سمجھ کر بیچ میں بھی چھوڑ دیتے ہیں۔
یہ ایک فی البدیہہ انٹرویو سا ہو گیا۔ ورنہ پہلے صرف ایک آدھ سوال ہی ذہن میں آیا تھا۔
ٹھیک!اردو اور انگریزی پڑھنے کی رفتار مختلف ہے اور آپ نے درست فرمایا اس میں موضوع کا عنصر بھی شامل ہوتا ہے۔
اردو کتابیں نہ پڑھنے کا سبب؟ کیا اچھی کتابیں شائع نہیں ہو رہیں؟کوئی اردو کتاب تو خیر کافی عرصے سے میں نے نہیں پڑھی لیکن لڑکپن میں چھپ کر ناول پڑھنے کی وجہ سے اردو پڑھنے کی رفتار کافی زیادہ ہے۔
انگریزی میں زیادہ تر سنجیدہ اور گمبھیر موضوعات ہی پڑھتا ہوں اور وہ بھی وقت ملنے پر سو آج کل میری رفتار صرف دس بیس صفحات روزانہ مطالعے تک محدود ہے اور بعض اوقات تو اس سے بھی کم
غیر دلچسپ سمجھ کر کم ہی کوئی کتاب چھوڑتا ہوں وجہ اس کی یہ ہے کہ میں مطالعہ ہی اس کتاب کا شروع کرتا ہوں جو مجھے دلچسپ لگے۔
کافی عرصے سے میری دلچسپی ادب سے زیادہ سیاسیات و تاریخ وغیرہ میں ہے اور ان موضوعات پر معیاری اردو کتابیں کم ہی ہیں اس وجہ سے انگریزی کتابیں پڑھتا ہوں۔اردو کتابیں نہ پڑھنے کا سبب؟ کیا اچھی کتابیں شائع نہیں ہو رہیں؟
یا انگریزی کتابیں زیادہ دلچسپ مضامین فراہم کر رہی ہیں؟
دس بیس صفحات! ویسے جتنی کتابیں آپ نے پڑھ رکھیں ہیں مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ سو دو سو صفحات روز پڑھ لیتے ہوں گے۔