آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

فہیم

لائبریرین
ابھی تو 50 ہی صفحات پڑھے ہیں۔ لگتا تو رومانی نہیں۔

ویسے بور لوگوں کو ہی رومانیت بور لگتی ہے :p

کل ملا کر کتنے صفحات ہیں بھلا؟
اور رومانوی ناول پڑھ کر ذہنی مریض بننے سے بوربنا ہی بہتر:)

رومانوی کو بور کہنا ظاہر کرتا ہے کہ موصوف رومانس سے خآر کھائے بیٹھے ہیں یا پھر اس کے پس پردہ کوئی اور کہانی ضرور ہے۔۔۔۔۔

خار نہیں لیکن کوئی رومانی ناول پڑھنا میرے لیے انتہائی مشکل ترین کام ہے۔
جب بھی کوئی ناول پڑھنے کی کوشش کی کچھ صفحات پڑھ کر ہی ہمت جواب دے جاتی ہے۔ ایک طرف محترمہ غم کے مارے آنسو بہا رہی ہوتی ہیں تو دوسری طرف موصوف ہائے ہائے۔۔۔۔ کررہے ہوتے ہیں۔
اور توبہ کیجئے کہ آپ ایویں ہی پسِ پردہ کہانی کی بات کررہے ہیں۔
خود سوچیں ایسی کوئی کہانی ہوتی تو وہ ابھی تک کتابی شکل میں دستیاب نہ ہوگئی ہوتی:)



مگر فہیم تو پکے عاشق ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔












آئینے کے :)

ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا،
یہ اتنی دور دور کی کوڑیاں کہاں سے لارہی ہیں:)
مرزا غالب کی مووی میں دیکھا تھا کہ وہ بھی کوڑیاں کھیلنے کے شوقین تھے، کہیں یہ اسی کا اثر تو نہیں:p


ہاہاہاہاہاہا
اب مزہ آئے گا فہیم لالہ:)

کیا مزہ آئے گا؟
کیا آئسکریم بٹنے والی ہے:p
 

فہیم

لائبریرین
ان کی بھی کچھ پڑھی ہیں ۔
پر شاکر بھائی لاتے ہی مظہر کلیم کی ہیں:cool:

ان کی ایسے پڑھنے میں مزہ نہیں ان کی تو شروع سے پڑھو پھر مزہ آئے گا۔
ان کے کچھ ناول پڑھنے سے تو ٹیسٹ بھی نہیں بنتا۔

پہلے مجھے بھی مظہر کلیم کی ہی پسند تھیں وہی پڑھتا تھا۔ ایک دو ابن صفی کی پڑھیں اچھی نہیں لگیں۔
لیکن جب ان کے ناول باقاعدہ اور ترتیب وار پڑھے تو ٹیسٹ بنتا گیا اور جاسوسی دنیا کے چند ایک ناول کے علاوہ تمام اور عمران سیریز کے تو تمام کےتمام ناول پڑھ ڈالے۔
اور مظہر کلیم کے ناول مجھے بور معلوم ہونے لگے۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
سارا ہی مزے کا ہے، زندگی کا ایک ارو روپ، کچھ اور تجرے، کچھ اور رنگ، روحانیت، سب کچھ ملا اس سے۔
ویسے آپ ممتاز مفتی کی علی پور کا ایلی اور الکھ نگری خاص طور پر اگر آپ نے نہیں پڑھی تو پڑھیے گا۔ قدرت اللہ شھاب کے بارے میں الکھ نگری سے بھی بہت کچھ ملے گا آپ کو۔
 

mfdarvesh

محفلین
سارا ہی مزے کا ہے، زندگی کا ایک ارو روپ، کچھ اور تجرے، کچھ اور رنگ، روحانیت، سب کچھ ملا اس سے۔
ویسے آپ ممتاز مفتی کی علی پور کا ایلی اور الکھ نگری خاص طور پر اگر آپ نے نہیں پڑھی تو پڑھیے گا۔ قدرت اللہ شھاب کے بارے میں الکھ نگری سے بھی بہت کچھ ملے گا آپ کو۔

اچھا کوشش کروں گا اگر ٹائم مل گیا تو
 

ظفری

لائبریرین
خود کو پڑھ رہا ہوں ۔ ایک باب برسوں سے بند کیا ہوا تھا ۔ دوبارہ کھول کر پڑھنا شروع کیا ہے ۔ ;)
 

محمد وارث

لائبریرین
خود کو پڑھ رہا ہوں ۔ ایک باب برسوں سے بند کیا ہوا تھا ۔ دوبارہ کھول کر پڑھنا شروع کیا ہے ۔ ;)

خوب ہے پڑھنا چاہیئے، آپ کیلیے ہی کسی نے کہا تھا

تازہ خواہی داشتن گر داغ ہائے سینہ را
گاہے گاہے باز خواں ایں قصّۂ پارینہ را

(اگر تُو چاہتا ہے کہ تیرے سینے کے داغ تازہ رہیں تو گاہے گاہے یہ پرانے قصّے پھر سے پڑھ لیا کر) :)
 

عثمان

محفلین
نیویارک کے سورنگ از مستنصر حسین تارڑ

دو دن قبل لائبریری میں بے قاری و قدردان پڑی مل گئی تھی۔ ادھر اردو کتاب ملنا بڑی غنیمت ہے جی۔ تو بس اٹھا لی۔ کرسمس منائیں گے چاچا تارڑ کے ساتھ۔ :)
 

حماد

محفلین
نیویارک کے سورنگ از مستنصر حسین تارڑ

دو دن قبل لائبریری میں بے قاری و قدردان پڑی مل گئی تھی۔ ادھر اردو کتاب ملنا بڑی غنیمت ہے جی۔ تو بس اٹھا لی۔ کرسمس منائیں گے چاچا تارڑ کے ساتھ۔ :)

آپ کے چچا اگر جھوٹ لکھنا چھوڑ دیں تو بھوکوں مر جائیں۔ مگر اردو ادب پران کا یہ احسان ہو گا کہ لوگ شرفا کے سفرنامے بھی پڑھنا شروع کر دیں گے .
 

عثمان

محفلین
آپ کے چچا اگر جھوٹ لکھنا چھوڑ دیں تو بھوکوں مر جائیں۔ مگر اردو ادب پران کا یہ احسان ہو گا کہ لوگ شرفا کے سفرنامے بھی پڑھنا شروع کر دیں گے .

قبلہ آپ کا یہ نادر فلسفہ کسی بھی مصنف پر صادر آسکتا ہے۔ اپنے اپنے ذوق کی بات ہے۔
برسبیل تذکرہ یہ "شرفا کے سفرنامے" کا تعارف بھی کروا دیجئے۔ کہیں میں محروم ہی نہ رہ جاؤں۔
 

ابن جمال

محفلین
درباراکبری مورخانہ حیثیت سے کس حد تک قابل اعتبار سمجھاگیاہے؟اور اس کی وجہ شہرت کیاہے ایک مستند تاریخی کتاب یاپھرمحض انشائیہ نگاری
 

محمد وارث

لائبریرین
درباراکبری مورخانہ حیثیت سے کس حد تک قابل اعتبار سمجھاگیاہے؟اور اس کی وجہ شہرت کیاہے ایک مستند تاریخی کتاب یاپھرمحض انشائیہ نگاری

یہ بات تو طے ہے کہ مولانا محمد حسین آزاد مؤرخ نہیں تھے۔ لہذا اس کتاب کی تاریخی حیثیت مستند نہیں ہے۔ لیکن اس کے باوجود چونکہ زیادہ تر تفاصیل مولانا آزاد نے مستند تاریخی کتب سے ہی لی ہیں لہذا ہم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ اس کتاب میں تاریخی حقائق کو مسخ کیا گیا ہے۔

دراصل یہ کتاب ایک مخصوص نقطہ نظر سے لکھی گئی ہے اور وہ یہ ہے کہ اکبر پر جتنے الزام دینِ الٰہی یا دیگر حوالوں سے لگائے گئے ہیں انکا دفاع مولانا آزاد نے کیا ہے۔

بالخصوص اکبر کے درباری، ملا عبدالقادر بدایونی نے اپنی شہرہ آفاق کتاب "منتخب التواریخ" میں اکبر پر جتنے الزام لگائے ہیں انکا دفاع کیا ہے اور ملا پر طنز کیا ہے۔ بدایونی نے منتخب التواریخ اکبر سے چھپا کر لکھی تھی اور اس میں دل کھول کر اکبر اور اسکے رتنوں پر تنقید کی ہے اور انکے الحاد وغیرہ کے پول کھولے ہیں۔ اکبر کے بعد جہانگیر کو علم ہوا کہ ایسی کوئی کتاب لکھی گئی ہے تو اس نے ملا کے بال بچوں کو قید کر لیا اور مسودے کا مطالبہ کیا، ان بیچاروں نے قسمیں کھائیں کہ ہم تو اس وقت چھوٹے تھے ہمیں کیا معلوم، اور پھر مچلکوں پر رہا ہوئے۔ لہذا دربارِ اکبری سے پہلے منتخب التواریخ کا مطالعہ بھی سود مند ہے۔

جہاں تک انشائیہ نگاری کی بات ہے تو یہ مولانا محمد حسین آزاد کا وصف ہے، ایک ایک جملہ لاجواب ہے، مجھے تو اس کتاب کی انشائیہ نگاری "آبِ حیات" سے بھی بڑھ کر لگی ہے، جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔
 

راشد اشرف

محفلین
خودنوشت/سوانح عمری/آپ بیتی

جب کبھی شاعری یا نثر کے سلسلے میں مدد کی ضرورت پڑی، محمد وارث صاحب ہی کام آئے یا پھر ہمارے ایک مربی جناب فرخ منظور!

خودنوشت سوانح عمریوں کو مجتمع کرنے کے کام کا بیڑہ چار ماہ قبل اٹھایا تھا، دیکھتا ہوں کہ برادرم وارث کو بھی اس صنف ادب میں دلچسپی ہے۔ (یادوں کے انمول خزانے از حافظ لدھیانوی میری بھی پسندیدہ کتاب ہے جناب) کراچی کی لائبریریوں کی خاک چھانی، مشفق خواجہ مرحوم کے نجی کتب خانے سے راہنمائی حاصل کی جہاں ہمارے کرم فرما عقیل عباس جعفری اور زاہد کاظمی ہمیں لے گئے تھے، لاہور سے کتابیں منگوائی گئیں، راقم کے نجی کتب خانے میں موجود خودنوشت سوانح عمریوں کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی! ان کتب کے سراوراق بمعہ نام مصنف و ناشر و سن اشاعت غیر تجارتی ویب سائٹ پر محفوظ کیے گئے ہیں اور ان میں اضافہ جاری ہے:

http://www.wadi-e-urdu.com/urdu-autobiographies-part-1/
http://www.wadi-e-urdu.com/urdu-autobiographies-part-2/

اس تھریڈ کا عنوان بھی خوب ہے۔ عرض کروں کہ پچھلے دنوں اور ان دنوں، یہ کتب زیر مطالعہ رہی ہیں:

1- ہوک - سکے دار (لاہور کے نگار خانوں سے واپستہ ایک اداکار کی دلچسپ خودنوشت جس کی فوٹو کاپی لاہور سے منگوائی گئی کہ عرصے سے نایاب ہے)

2- قید یاغستان از محمد اکرم صدیقی (کاش کہ کسی دوست نے یہ پڑھی ہو اور تبادلہ خیال ہوپائے)

3- یاد ایام از مولانا عبدالرزاق کانپوری (آتش فشاں لاہور سے 1993 میں شائع ہوئی تھی اور اب منیر احمد منیر اسے دوبارہ شائع کرنے کی ٹھانے ہوئے ہیں)

4-یادوں کا سفر از اخلاق احمد دہلوی

چند روز قبل یہ سلسلہ تھم گیا کہ لاہور سے اے حمید صاحب کی شدید علالت کی خبر آئی، ان کے صاحبزادے سے رابطہ کیا اور پھر عطاء الحق قاسمی سے کچھ باتوں کا علم ہوا، قلم اٹھایا اور اپنے محبوب مصنف پر مضمون لکھ ڈالا، قلم کا قرض اتار دیا، آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں:

http://www.hamariweb.com/articles/article.aspx?id=12711

خیر اندیش
راشد اشرف
کراچی سے
 

راشد اشرف

محفلین
حال ہی میں یہ کتابیں دسترس میں آئی ہیں:

---- کلاسک لاہور کی شائع کردہ خلش ہمدانی کی خونوشت "ایک آبلہ پا تنہا" -- خلش صاحب، عبدالمجید عدم کے بہت قریب تھے اور عدم سے متعلق جو باتیں انہوں نے محفوظ کی ہیں، وہ اور کہیں پڑھنے میں نہیں آئیں

----- ڈاکٹر محمد حسن کی غم دل وحشت دل جو اسرار الحق مجاز کا سوانحی ناول کہا جاتا ہے، نئی دہلی سے شائع ہوا

---- وہاب اشرفی کی خودنوشت ‘قصہ بے سمت زندگی کا‘ جسے ڈاکٹر فاطمہ حسن کو ان کے حالیہ دورہ پندوستان کے دوران وہاب اشرفی صاحب نے تحفتا" پیش کیا تھا، ہمارے پاس کیسے پہنچی، یہ ایک الگ داستان ہے۔ مذکورہ کتاب کا پہلا ایڈیشن 2008 میں جبکہ دوسرا 2010 میں ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی سے شائع ہوا ہے


اس کے علاوہ ایک کتاب کا خصوصیت سے ذکر کرنا چاہوں گا جسے ابھی دسویں بار پڑھا ہے اور وہ ہے آغآ اشرف کی خودنوشت ایک دل ہزار داستان!

ان دنوں ریاض الرحمان ساغر کی ‘کیا دن تھے وہ بھی‘ ، زیر مطالعہ ہے
 
Top