dehelvi
محفلین
جزاک اللہ خیرا۔
برادرم نہایت ہی گرانقدر ربط فراہم کیا ہے، نہ جانے کب سے اس کی تلاش میں تھا۔
اس ماہ کا "نونہال" اور "تعلیم و تربیت"
ميرا خيال تھا صرف ميں ہی اب تك يہ كام كرتى ہوں۔ويسے سيدہ جى آپ كو سعيد لخت صاحب كے بعد كا تعليم وتربيت كيسا لگتا ہے؟
اقبال کا علمِ کلام از علی عباس جلالپوری
بہت خوب برادرم۔ ایک اور اچھی کتاب کے بارے میں علم ہوا۔
میں پاکستان سے علامہ شبلی نعمانی کی علم اکلام پر کتاب لایا ہوں جس میں اس کتاب کے دونوں حصے شامل ہیں۔ لیکن اس کتاب کو پڑھنا میرے لیے دقت طلب ثابت ہو رہا ہے۔ ایک تو فلسفے کی اصطاحات سے میں زیادہ واقف نہیں ہوں، دوسرے اس کتاب کی کتابت بھی بہت ناقص ہے۔
جى بہت ہے۔آج بھی ۔ مجھے اس كا مطالعہ تروتازہ كر ديتا ہے ۔ بچوں کا ادب بچوں کی تكلف سے پاک معصوميت بھری سچی دنيا تك لے جاتا ہے۔آپ کو بھی بچوں کے ادب سے دلچسپی ہے ، اچھا لگا جان کر۔ اچھا لگتا ہے ناں سب کہانیاں اور تمام معلوماتی اور تفریحی سلسلے دیکھ اور پڑھ کر !
سعید لخت صاحب اور تعلیم و تربیت کے بارے میں آپ بتائیں پلیز
اگر كہوں 60 كى دہائى سے تو مان ليں گی؟ دراصل ايك خوش ذوق خاتون نے اپنے بچپن سے اپنے بچوں کے بچوں تك کے عہد کے تمام شمارے جمع كر ركھے تھے۔ ہم نے اس خزانے سے كافى استفادہ كيا ۔تعلیم و تربیت میں ابھی پڑھنا شروع کیا ہے اس لیے اس بارے میں مجھے علم نہیں ہے ۔ کیا آپ تعلیم وتربیت باقاعدگی سے پڑھ رہی ہیں ؟ کب سے ؟
جی نونہال بھی زير مطالعہ رہا ، اس كى عالمى ادب سے ترجمہ شدہ سلسلہ وار تحريريں آج تك ياد ہيں ليكن اب كبھی کبھار سرسری ديكھتی ہوں۔كوئى شبہ نہيں اس كا معيار بہت بلند تھا۔ اس كا ہر شمارے كى لغت والا سلسلہ بہت اچھا خيال ہے۔میں سب سے زیادہ نونہال پڑھا ہے بچوں کے رسالوں میں ۔ نونہال سے بہت کچھ حاصل ہوا ہم سب بہن بھائیوں کے لئے نونہال کی حیثیت استاد کی سی رہی سیکھنے کے حوالے سے ۔
يوں کہیے کہ ہم لوگ سعيد لخت صاحب كے زمانہء ادارت ميں پل کر بڑے ہوئے۔ ان کے دور ميں پروف ریڈنگ زبردست ہوتى تھی۔ كسى شمارے ميں كوئى ايك لفظ غلط شائع ہو جانا ايك بڑا واقعہ ہوتا تھا باقاعدہ اعتذار كے ساتھ درست لفظ اگلے شمارے ميں موجود ہوتا۔ خط كا حجم كم كرنے كى تجويز كو سعيد صاحب کبھی نہيں مانتے تھے کہ بچوں كى نظر پر اثر پڑے گا۔ صفحات يا قيمت بڑھانى ہوتی تو ايك دو ماہ پہلے باقاعدہ اداريہ لکھتے ۔ قيمت بڑھانے كے اسباب بيان كرتے ، افسوس كا اظہار ، معذرت اور نجانے كيا كيا تب كہيں جا كر قيمت بڑھائى جاتى ، آس پاس سب رسائل اندھا دھند بنا خجالت سب كام كر رہے ہوتے، مگر سعيد لخت صاحب كے اپنے اصول تھے اور وہ ان پر سختی سے كاربند۔ بہت نفيس اور علم دوست انسان۔سعید لخت صاحب اور تعلیم و تربیت کے بارے میں آپ بتائیں پلیز
ہہہہ تو گويا آپ بڑی ہو گئیں ہيں اب؟ اچھا لگا جان كر ۔ يہ دونوں ہمارے بھی بچپن کے دوست ہيں۔ اور ميں کبھی کبھی خود چھوٹوں كو لا كر ديتى ہوں۔تعلیم و تربیت اور نونہال تو میں بھی پڑھا کرتی تھی اب بھی چھوٹوں کے لیے آئیں تو پڑھتی ہوں اگر ٹائم ملے تو ۔