عید کے موقع پر دوستوں کےساتھ کلر کہار کی سیر کا پروگرام بنا اور موٹر وے پر پہنچنے سے پہلے ایک گاڑی جواب دے گئی جسے ٹھیک کروانے کے لیے بھیرہ شریف جانا پڑا۔ اس دوران کافی وقت تھا تو حضور ضیاء الامت پیر محمد کرم شاہ الازہری رحمۃاللہ علیہ کے دربارِ پر انوار پر حاضری کا شرف حاصل ہوا۔ اور دربار شریف سے متصل دارالعلوم محمدیہ غوثیہ کی وسیع و عریض خوبصورت عمارت میں موجود بک شاپ سے سیرت النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر پیر کرم شاہ رحمۃاللہ علیہ کی ایوارڈ یافتہ معرکۃالآراء تصنیف "ضیاءالنبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم" حاصل کی۔ جو کہ 7 ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ آج کل اس کی پہلی جلد زیرِ مطالعہ ہے جس میں بعثتِ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے پہلے کے عہد کی متمدن اقوام مثلا ایران، یونان، روم، مصر، ہندوستان، چین اور عرب کے خطوں کے مذہبی، سیاسی، اخلاقی، معاشی و معاشرتی احوال کا تجزیہ ، امانت اسلام کے لیے اہل عرب کے انتخاب کی حکمت اور حضور علیہ الصلواۃ والسلام کے اسلافِ کرام کا تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔ اور حوالہ جات کے لیے تاریخ کی معتبر ترین کتب سے مدد لی گئی ہے۔