غزنوی بھائی کیا یہ کتاب آنلائین دستیاب ہوگی اگر مل جائے تو کیا ہی بات ہوتجرید التوحید (از شیخ ربانی سید عبدالغنی العمری) ، جس میں انہوں نے صوفیاء کی تو حید اور عوام کی توحید پر نفیس گفتگو کی ہے اور ابن تیمیہ کی خوب خبر لی ہے۔۔۔۔
غزنوی بھائی کیا یہ کتاب آنلائین دستیاب ہوگی اگر مل جائے تو کیا ہی بات ہو
شکریہ.احمد ہلوسی کو آپ پڑھتی ہیں۔۔۔جان کر خوشی ہوئی
انکی کچھ ابتدائی کتب پڑھیں اور دلچسپی محسوس ہوئی لیکن بعد میں اس نتیجے پر پہنچا کہ ادھوری معرفت خطرناک ہوتی ہے، بعض ایسے امور ہیں کہ ان کو عقل و فکر کے ذریعے سمجھا نہیں جاسکتا، اور احمد ہلوسی صاحب نے صوفیانہ معارف ( جو فلسفے سےنہیں بلکہ کشف کے نتیجے میں حاصل ہوتے ہیں ) کو مغرب میں اس وقت رائج نیو ایج تھاٹ کے زیرِ اثر آکر ریشنلائز کرنے کی کوشش کی ہے اور کافی مکسنگ کی ہے۔۔۔لیکن بات نہیں بنی اور عام قاری اسکے نتیجے میں زیادہ کنفیوژ ہوجاتا ہے چنانچہ وہ آرتھوڈوکس اسلام اور اسکے رائج تصورات کے حوالے سے شکوک کا شکار تو ہوتا ہے لیکن کسی منزل پر نہیں پہنچ پاتا۔۔۔کیونکہ اس قسم کی سب کاوشیں اور فلسفے، کٹی ہوئی پتنگوں کی مانند ہیں۔۔۔۔جنکا مقصد معرفت میں عاجز رہ جانے کی وجہ سے پیدا ہونے والی حیرت کو عقل و فلسفے کے ذریعے دور کرنے کی کوشش کرنا ہے، لیکن وہ حیرت پھر بھی دور نہیں ہوتی۔۔۔جسطرح بنی اسرائیل چالیس سال تک تیہ کے دشت میں غلطاں و پیچاں رہے اور راستہ نہ مل سکا۔۔۔ چنانچہ صوفیہ نے کہا ہے کہ حق کی طلب فکر کے ذریعے کرنے کا نام تیہ ہے۔۔۔بہرحال یہ میری ذاتی رائے ہے جس سے کسی کا متفق ہونا ضراری نہیں ہےشکریہ.
آپ کی ان کے بارے میں رائے اور ان کی کون سی تصنیف آپ کو زیادہ پسند آئی؟
اور حسب معمول آپ یقیناً اس عمدہ کتاب کے ترجمے کا بیڑا اٹھانے کا عزم رکھتے ہوں گے تاکہ ہم جیسے جاہل بھی کچھ فیض اٹھا سکیں۔تجرید التوحید (از شیخ ربانی سید عبدالغنی العمری) ، جس میں انہوں نے صوفیاء کی تو حید اور عوام کی توحید پر نفیس گفتگو کی ہے اور ابن تیمیہ کی خوب خبر لی ہے۔۔۔۔
مردِ ابریشم۔۔۔از بانو قدسیہ