آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

حسینی

محفلین
شہید مرتضی مطہری کی کتاب "نظام حقوق زن در اسلام"
عورتوں کے حقوق کے حوالے سے اسلامی نظام کا دفاع۔۔۔ اور مغربی اشکالات کا جواب دیتے ہوئے وہاں کے نظام کے کھوکھلا پن کو واضح کیا ہے۔
بہت جالب کتاب ہے۔۔۔ ابھی ابتدا میں ہوں۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
تجرید التوحید (از شیخ ربانی سید عبدالغنی العمری) ، جس میں انہوں نے صوفیاء کی تو حید اور عوام کی توحید پر نفیس گفتگو کی ہے اور ابن تیمیہ کی خوب خبر لی ہے۔۔۔۔
غزنوی بھائی کیا یہ کتاب آنلائین دستیاب ہوگی اگر مل جائے تو کیا ہی بات ہو
 

x boy

محفلین
اس وقت تو میں نے پڑھنا شروع کیا ہے " مومن کا ہتھیار" ترتیب دی گئی ہے محمد یونس ابن محمد عمرصاحب پانسپوری رحمۃ اللہ
مکتہ شیخ سعید احمد خان کراچی۔
موضوع ہے صبح و شام کی آسان مسنون دعائیں و ازکار۔
 
ہم جے آر آر ٹولکین کی لارڈ آف دی رنگز کی پہلی کتاب ’’ فیلو شپ آف دی رنگ‘‘ پڑھ رہے ہین۔ دراصل ٹولکین نے پہلے بچوں کے لیے دی ہوبٹ لکھی جسکی کامیابی کے بعد ان کے پبلشر نے ان سے تقاضا کیا کہ وہ اس کتاب کا اگلا حصہ لکھ دیں ۔ انہوں نے لکھنا شروع کیا تو زیادہ ضخیم اور بلند پائے کی کتاب بن گئی۔

پبلشر نے اس کتاب یعنی لارڈ آف دی رنگز کو دیکھا تو کہنے لگا کہ بے شک اچھی کتاب ہے، لیکن زیادہ بکنے ولی نہیں۔اللہ کی کرنی ٹولکین آج اسی کتاب کی نسبت سے جانے پہچانے جاتے ہیں۔ فلم پروڈیوسر نے بھی ان تینوں کتابوں پر مبنی فلموں کی باکس آفس کامیابی کے بعدہی دی ہوبٹ پر بھی فلم بنانے کا سوچا۔

اچھے ناول کی خصوصیت یہ ہے کہ فلم دیکھنے کے بعد بھی کتاب بآسانی پڑھی جاسکتی ہے۔ بلکہ زیادہ لطف آتا ہے۔
 
آخری تدوین:
شکریہ. :)
آپ کی ان کے بارے میں رائے اور ان کی کون سی تصنیف آپ کو زیادہ پسند آئی؟
انکی کچھ ابتدائی کتب پڑھیں اور دلچسپی محسوس ہوئی لیکن بعد میں اس نتیجے پر پہنچا کہ ادھوری معرفت خطرناک ہوتی ہے، بعض ایسے امور ہیں کہ ان کو عقل و فکر کے ذریعے سمجھا نہیں جاسکتا، اور احمد ہلوسی صاحب نے صوفیانہ معارف ( جو فلسفے سےنہیں بلکہ کشف کے نتیجے میں حاصل ہوتے ہیں ) کو مغرب میں اس وقت رائج نیو ایج تھاٹ کے زیرِ اثر آکر ریشنلائز کرنے کی کوشش کی ہے اور کافی مکسنگ کی ہے۔۔۔لیکن بات نہیں بنی اور عام قاری اسکے نتیجے میں زیادہ کنفیوژ ہوجاتا ہے چنانچہ وہ آرتھوڈوکس اسلام اور اسکے رائج تصورات کے حوالے سے شکوک کا شکار تو ہوتا ہے لیکن کسی منزل پر نہیں پہنچ پاتا۔۔۔کیونکہ اس قسم کی سب کاوشیں اور فلسفے، کٹی ہوئی پتنگوں کی مانند ہیں۔۔۔۔جنکا مقصد معرفت میں عاجز رہ جانے کی وجہ سے پیدا ہونے والی حیرت کو عقل و فلسفے کے ذریعے دور کرنے کی کوشش کرنا ہے، لیکن وہ حیرت پھر بھی دور نہیں ہوتی۔۔۔جسطرح بنی اسرائیل چالیس سال تک تیہ کے دشت میں غلطاں و پیچاں رہے اور راستہ نہ مل سکا۔۔۔ چنانچہ صوفیہ نے کہا ہے کہ حق کی طلب فکر کے ذریعے کرنے کا نام تیہ ہے۔۔۔بہرحال یہ میری ذاتی رائے ہے جس سے کسی کا متفق ہونا ضراری نہیں ہے :)
 

تلمیذ

لائبریرین
تجرید التوحید (از شیخ ربانی سید عبدالغنی العمری) ، جس میں انہوں نے صوفیاء کی تو حید اور عوام کی توحید پر نفیس گفتگو کی ہے اور ابن تیمیہ کی خوب خبر لی ہے۔۔۔۔
اور حسب معمول آپ یقیناً اس عمدہ کتاب کے ترجمے کا بیڑا اٹھانے کا عزم رکھتے ہوں گے تاکہ ہم جیسے جاہل بھی کچھ فیض اٹھا سکیں۔
 
Solving Everyday Problems with the Scientific Method
Thinking Like a Scientist
By (author): Don K Mak, , Angela T Mak, , Anthony B Mak

Reviews
“The book was fun: a clever and entertaining introduction to basic logical thinking and maths.”
John Moffat
Professor Emeritus in Physics
University of Toronto


“This ingenious and entertaining volume should be useful to anyone in the general public interested in self-help books; undergraduate students majoring in education or behavioral psychology; and graduates and researchers interested in problem-solving, creativity, and scientific research methodology.”
Journal of Chemical Education
 
Top