ہاں فرحت بہت جی اُداس ہوتا ہے۔۔۔یہاں اس دھاگے میں تلمیذ صاحب سب سے زیادہ فعال تھے۔ کوئی کسی کتاب کا تذکرہ کرتا تو تفصیل پوچھا کرتے تھے،تبصرہ کرتے،خود بھی شئیر کرتے۔۔۔۔اللہ ان کے درجات بڑھائے۔آمین!اس دھاگے میں آنا مشکل لگ رہا ہے کہ تلمیذ صاحب کا خیال آتا ہے۔
محفل پر موجود اپنی تحاریر کی ای بک بنوا لیں۔ وہی پڑھ ڈالیں۔میں نے شاید ایک آدھی کتاب ہی زندگی میں پڑھی ہے۔ سو وہ بھی قصہ ماضی ٹھہرا۔ ان شاء اللہ جلد ہی کوئی کتاب پڑھ کر ادھر اس کا ذکر کروں گا۔ البتہ گزشتے دنوں ضمیر جعفری کی کتاب "اڑتے خاکے" نظروں سے گزری ہے۔
ثم آمینہاں فرحت بہت جی اُداس ہوتا ہے۔۔۔یہاں اس دھاگے میں تلمیذ صاحب سب سے زیادہ فعال تھے۔ کوئی کسی کتاب کا تذکرہ کرتا تو تفصیل پوچھا کرتے تھے،تبصرہ کرتے،خود بھی شئیر کرتے۔۔۔۔اللہ ان کے درجات بڑھائے۔آمین!
وہ ابھی اس مقام پر نہیں۔محفل پر موجود اپنی تحاریر کی ای بک بنوا لیں۔ وہی پڑھ ڈالیں۔
اب ایک ایک کر کے ساری کتابیں یاد آتی جائیں گی آہستہ آہستہ۔ سکول کالج کی نصابی کتب سمیت۔علاوہ ازیں ناصر کاظمی کا ایک ڈرامہ "سُر کی چھایا" زیر مطالعہ رہا۔ یہ پہلے بھی پڑھا تھا بس یونہی دوبارہ بھی پڑھ لیا۔ اس ڈرامے کی خاص بات اس کے تمام کرداروں کے جملوں یا ڈائیلاگ کا بحر میں ہونا ہے۔
تھوڑی تفصیل؟؟؟ڈیوڈ کرسٹل کی Words Words Words۔۔ زیر مطالعہ ہے۔۔۔
بس نصابی کتب ہی یاد آئیں گی۔۔۔۔اب ایک ایک کر کے ساری کتابیں یاد آتی جائیں گی آہستہ آہستہ۔ سکول کالج کی نصابی کتب سمیت۔
غیر معلوماتی، غیر حقیقی رینٹنگبس نصابی کتب ہی یاد آئیں گی۔۔۔۔
یعنی وہ بھی یاد نہیں آئیں گی۔۔۔ اتنا براحافظہ ہوگیا ہے میرا۔۔۔۔غیر معلوماتی، غیر حقیقی رینٹنگ
معروف ماہر لسانیات ڈیوڈ کرسٹل کی کتاب ہے جس میں اُس نے الفاظ پر کئی پہلووں سے گفتگو کی ہے۔۔۔تھوڑی تفصیل؟؟؟