یہ واقعہ ایک سینیٹر نے کیپیٹل ٹاک پروگرام میں سنایا تھا۔
انضمام الحق جب کرکٹ ٹیم کا کپتان تھا تو اسی دور میں باب وولمر کا انتقال ہوگیا تھا۔
چونکہ انضمام کو زیادہ انگریزی نہیں آتی تھی تو اس نے کچھ مخصوص انگریزی کے جملے رٹے ہوئے تھے اور میچ کے بعد ہمیشہ وہی جملے کر انٹرویو کا آغاز کرناانضمام کی عادت تھی۔
وہ کہتا تھا:-
"بسم اللہ الرحمن الرحیم"
"السلام علیکم۔ فرسٹ آف تھینکس ٹو اللہ۔ دی کریڈٹ گوز ٹو آل گائز"
باب وولمر کی اچانک موت کے بعد کوئی میڈیا کا بندہ اس کے خیالات جاننے کے لئے اس کے پاس پہنچا اور اس سے پوچھا کہ "باب کی موت کے بارے میں آپ کیا کہنا چاہتے ہیں ؟"
جواباً انضمام نے یوں اپنی بات کا آغاز کیا
"بسم اللہ الرحمن الرحیم"
"السلام علیکم۔ فرسٹ آف تھینکس ٹو اللہ۔ دی کریڈٹ گوز ٹو آل گائز"
انضمام الحق جب کرکٹ ٹیم کا کپتان تھا تو اسی دور میں باب وولمر کا انتقال ہوگیا تھا۔
چونکہ انضمام کو زیادہ انگریزی نہیں آتی تھی تو اس نے کچھ مخصوص انگریزی کے جملے رٹے ہوئے تھے اور میچ کے بعد ہمیشہ وہی جملے کر انٹرویو کا آغاز کرناانضمام کی عادت تھی۔
وہ کہتا تھا:-
"بسم اللہ الرحمن الرحیم"
"السلام علیکم۔ فرسٹ آف تھینکس ٹو اللہ۔ دی کریڈٹ گوز ٹو آل گائز"
باب وولمر کی اچانک موت کے بعد کوئی میڈیا کا بندہ اس کے خیالات جاننے کے لئے اس کے پاس پہنچا اور اس سے پوچھا کہ "باب کی موت کے بارے میں آپ کیا کہنا چاہتے ہیں ؟"
جواباً انضمام نے یوں اپنی بات کا آغاز کیا
"بسم اللہ الرحمن الرحیم"
"السلام علیکم۔ فرسٹ آف تھینکس ٹو اللہ۔ دی کریڈٹ گوز ٹو آل گائز"