صاحب شعر کے لئے تشکّر !
لیکن شعر وزن میں نہیں ہے دوبارہ سے دیکھ لیں گے تو کیا ہی بات ہو
شاعر کا نام اگر لکھدیا کریں تو صحیح شعر تلاش کرنے میں بھی آسانی ہو جائے گی
طارق بھائی یہ غزل میں نے تقریبا پانچ سال پہلے " محمد احمد " کی ایک کتاب سے پڑھی تھی کتاب کا نام یاد نہیں ۔ میں پوری غزل لکھ دیتا ہوں
یہ پھول یہ خوشبو یہ نگر ذہین میں رکھنا
گر ساتھ چلے ہو تو سفر ذہین میں رکھنا
کئی رنگ بدلتا ہے بھروسا نہیں اسکا
فل حال وہ مخلص ہے مگر زہین میں رکھنا
ہر رنگ بھری چیز کا انجام یہی ہے
تتلی کا یہ ٹوٹا ہوا پر ذہین میں رکھنا
تم موم سے اک محل بنانے تو لگے ہو
سورج بھی نکلتا ہے ادھر ذہین میں رکھنا
جی بھر کے فلک بوس امارات میں ٹھہرو
اس شہر میں میرا بھی ہے گھر ذہین میں رکھنا