طارق شاہ

محفلین

غریب خانہ میں لِلہ دو گھڑی بیٹھو
بہت دِنوں میں، تم آئے ہو اِس گلی کی طرف

ذرا سی دیر ہی ہو جائے گی ، تو کیا ہوگا
گھڑی گھڑی نہ اُٹھاؤ ، نظر گھڑی کی طرف

جوگھرمیں پُوچھے کوئی ، خوف کیا ہے کہدینا !
چلے گئے تھے ٹہلتے ہُوئے ، کسی کی طرف


اکبرالہٰ آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

اُنھیں ضد ہے عرضِ وصال سے، مجھے شوق عرضِ وصال کا
وہی ، اب بھی اُن کا جواب ہے ، وہی ، اب بھی میرا سوال ہے


اختر شیرانی
 
Top