ظالم ہو میری جان پہ ، نا آشنا نہ ہو ! بے رحمی اتنی عیب نہیں ، بے وفا نہ ہو میر تقی میر
طارق شاہ محفلین فروری 6، 2014 #2,121 ظالم ہو میری جان پہ ، نا آشنا نہ ہو ! بے رحمی اتنی عیب نہیں ، بے وفا نہ ہو میر تقی میر
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,122 ہم ایسے سادہ دِلوں کو ، وہ دوست ہو کہ خُدا سبھی نے وعدۂ فردا پہ ٹال رکھّا ہے احمد فراز آخری تدوین: فروری 7، 2014
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,123 اے خدا ! آج اُسے سب کا مقدّر کر دے وہ محبّت ، کہ جو انساں کو پیمبر کر دے احمد فراز
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,124 جس دن سے شُماراپنا ، پناہگیروں میں ٹہرا ! اُس دن سے تو لگتا ہے کہ گھر کاٹ رہا ہے پروین شاکر
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,126 میں تم سے بات کرکے ، روشن ہُوا ہُوں کتنا سارے سُخن تمھارے جُگنو ، دِیے ، سِتارے نسیم سحر
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,127 اُن کے خیال سے ہے ، غم خانہ زندگی کا جگنو دِیے سِتارے ، جگنو دِیے سِتارے نسیم سحر
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,128 وہ لاکھ دشمنِ جاں ہو ، مگر، خُدا نہ کرے کہ اُس کا حال بھی ہو، ہُو بَہُو ہماری طرح احمد فراز
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,129 ہم اُن سے بدگُماں ہیں ، وہ بھی ہم سے بد گُماں اب تک خُدا رکھّے محبّت کو ، محبّت ہے جواں اب تک خُمار بارہ بنکوی
ہم اُن سے بدگُماں ہیں ، وہ بھی ہم سے بد گُماں اب تک خُدا رکھّے محبّت کو ، محبّت ہے جواں اب تک خُمار بارہ بنکوی
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,130 میں صُورتِ چراغ جَلا ، اور بُجھ گیا لایا تھا عمْرمانگ کے شامِ وصال کی سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,131 غم کا نہ دل میں ہو گُزر، وصل کی شب ہو یُوں بسر سب یہ قبول ہے مگر، خوفِ سحر کو کیا کروں مولانا حسرت موہانی
غم کا نہ دل میں ہو گُزر، وصل کی شب ہو یُوں بسر سب یہ قبول ہے مگر، خوفِ سحر کو کیا کروں مولانا حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,132 دِل کی ہوس مِٹا تو دی ، اُن کی جھلک دِکھا تو دی پر یہ کہو ، کہ شوق کی ، بارِ دگر کو کیا کروں مولانا حسرت موہانی
دِل کی ہوس مِٹا تو دی ، اُن کی جھلک دِکھا تو دی پر یہ کہو ، کہ شوق کی ، بارِ دگر کو کیا کروں مولانا حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,133 سیاہیِ رُخِ اہلِ رِیا ، تھی بے درماں ! ہزار کوثر و تسنیم سے وضو کرتے سراج الدین ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,134 وہ صاف گو ہیں ، کہ ہم تو فقیہِ شہر سے بھی پری وشوں کی ہی کرتے ، جو گفتگو کرتے سراج الدین ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,135 پتّھر تلے کا ہاتھ ہے غفلت کے ہاتھ دل ! سنگِ گراں ہُوئی ہے یہ خوابِ گراں مجھے خواجہ میر درد
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,136 روندے ہے نقشِ پا کی طرح خلق یاں مجھے اے عمرِ رفتہ ! چھوڑ گئی تو کہاں مجھے خواجہ میر درد
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,137 اب جن کے غم کا تیرا تبسّم ہے پردہ دار آخر وہ کون تھے کہ بہ مژگانِ نم گئے عزیز حامد مدنی
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,138 ہم کب کے چل بسے تھے ، پر اے مژدۂ وصال کچھ آج ہوتے ہوتے سر انجام رہ گیا خواجہ میر درد
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,139 جو تُو نے کی ہے توجّہ تو اِنتہا کردے مجھے ہی سارے زمانے کا غم عطا کردے شمیم جے پوری آخری تدوین: فروری 7، 2014
طارق شاہ محفلین فروری 7، 2014 #2,140 تھی وہ اک شخص کے تصّور سے اب وہ رعنائیِ خیال کہاں مرزا اسد الله خاں غالب آخری تدوین: فروری 7، 2014