زمیں چُھٹی تو بھٹک جاؤگے خلاؤں میں تم اُڑتے اُڑتے کہیں آسماں نہ چھو لینا عرفان صدیقی
غ۔ن۔غ محفلین فروری 8، 2014 #2,161 زمیں چُھٹی تو بھٹک جاؤگے خلاؤں میں تم اُڑتے اُڑتے کہیں آسماں نہ چھو لینا عرفان صدیقی
غ۔ن۔غ محفلین فروری 8، 2014 #2,162 اُڑے تو پھر نہ ملیں گے رفاقتوں کے پرند شکایتوں سے بھری ٹہنیاں نہ چھو لینا عرفان صدیقی
غ۔ن۔غ محفلین فروری 8، 2014 #2,163 پتھر تھے کہ گوہر تھے، اب اس بات کا کیا ذکر اک موج بہرحال بہا لے گئی ہم کو عرفان صدیقی
غ۔ن۔غ محفلین فروری 8، 2014 #2,164 میں جب بھی نکلا میرے پاؤں چھید ڈالے گا جو خار زار مرے چار سو ابھی تک ہے فرحت عباس شاہ
غ۔ن۔غ محفلین فروری 8، 2014 #2,165 کوئی گمان مجھے تم سے دور کیسے کرے کہ اعتبار مرے چار سو ابھی تک ہے فرحت عباس شاہ
غ۔ن۔غ محفلین فروری 8، 2014 #2,166 سارا فساد بڑھتی ہوئی خواہشوں کا ہے دل سے بڑا جہان میں امجد عدُو ہے کون امجد اسلام امجد
غ۔ن۔غ محفلین فروری 8، 2014 #2,167 کچھ آج شام ہی سے ہے دل بھی بجھا بجھا کچھ شہر کے چراغ بھی مدھم ہیں دوستو احمد فراز
ص صائمہ شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,168 ٹوٹ جاتے ہیں سب الفاظ و معانی کے طلسم بےزبانی میں عجب قوتِ گویائی ہے شاعر لکھنوی
قیصرانی لائبریرین فروری 8، 2014 #2,169 طارق شاہ نے کہا: اِس شہرِ دِل کو تُو بھی ، جو دیکھے تو اب کہے ! کیا جانئے کہ بستی یہ کب کی خراب ہے میر تقی میر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شاہ صاحب، اگر برا نہ مانیں تو ایک عرض کروں؟ بستی کو اگر نیرنگ خیال والی بستی بنا دیا جائے تو بھی شعر کا معنی من و عن وہی رہتا ہے اگر برا مانیں تو مندرجہ بالا فقرہ Void سمجھا جائے
طارق شاہ نے کہا: اِس شہرِ دِل کو تُو بھی ، جو دیکھے تو اب کہے ! کیا جانئے کہ بستی یہ کب کی خراب ہے میر تقی میر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ شاہ صاحب، اگر برا نہ مانیں تو ایک عرض کروں؟ بستی کو اگر نیرنگ خیال والی بستی بنا دیا جائے تو بھی شعر کا معنی من و عن وہی رہتا ہے اگر برا مانیں تو مندرجہ بالا فقرہ Void سمجھا جائے
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,170 حُسن اگر پردۂ خورشید میں ضُو بار نہ ہو رات تو رات ہے ، دن میں بھی اندھیرا ہو جائے سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,171 نغمۂ ساز سے کیا اُس کی طبیعت بہلے دل کی آواز سُنے جس کو زمانہ ہو جائے سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,172 سحر نہ آئی ، کئی بار نیند سے جاگے ! سو رات رات کی یہ زندگی گُزار چلے سمپورن سنگھ گُلزار
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,173 مُجھے بھی اذنِ فُغاں مِل سکے تو مُرغِ اسِیر تِرے قفس سے ، بدل دُوں میں آشیاں اپنا ظہیر عثمانی
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,174 سکوتِ شمع پہ صدقے ہزار نُطق ظہیر ! کہ کہہ سکی تو ، سرِ بزم سوزِ جاں اپنا ظہیر عثمانی
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,175 ظفر! ہم حریفانِ دیروحرم ہیں ہمارے ہر اِرشاد کو عام کرنا سراج الدین ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,176 تِری گلی میں نِکلنے کو پھر ہے دِل بیتاب ابھی ابھی اِسے ، بے تاب لے کے آیا ہُوں احمد نوید
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,177 جہانِ کہنہ ، مِری زد سے بچ نہیں سکتا نیا زمانہ ہُوں ، سیلاب لے کے آیا ہُوں احمد نوید
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,178 وہی محفل ہے ، وہی رونقِ محفل ليکن کتنے بدلے ہوئے آداب نظر آتے ہيں جاں نثار اختر
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,179 کيا تماشا ہے کہ غُنچے تو ہيں پژمُردہ و زرد خار آسودہ و شاداب نظر آتے ہيں جاں نثار اختر
طارق شاہ محفلین فروری 8، 2014 #2,180 مرنے کا پتہ دے ، مِرے جینے کا پتہ دے ! اے بے خبری کُچھ مِرے ہونے کا پتہ دے سرمد صہبائی آخری تدوین: فروری 8، 2014