طارق شاہ

محفلین

بشر ہُوں میں فرشتہ کیوں بنوں؟ جیسا ہوں اچھا ہوں
بغاوت اپنی فطرت سے ، نصیبِ دُشمناں ، کیوں ہو

یاس یگانہ چنگیزی
 

طارق شاہ

محفلین

ہے خِرد کی، عِشق کی دونوں کی ہستی پر نظر !
یہ شہید نغمہ ہے، وہ مُبتلائے ساز ہے

ہوش باقی ہُوں، تو اُس پر کاوشِ بیجا بھی ہو
کیا خبر مُجھ کو، کہ یہ آواز ہے یا ساز ہے

اصغر گونڈوی
 

طارق شاہ

محفلین

کُچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ کیا ہے حسرت
اُن سے مِل کر بھی نہ اظہارِ تمنا کرنا

حسرت موہانی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

رفتارِ زندگی میں سُکوں آئے کیا مجال !
طوفاں ٹھہر بھی جائے تو دریا بہا کرے

یاس یگانہ چنگیزی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

بھُلاتا لاکھ ہُوں، لیکن برابر یاد آتے ہیں
الٰہی ترکِ اُلفت پر وہ کیوںکر یاد آتے ہیں

نہ چھیڑ اے ہم نشیں ، کیفیتِ صہبا کے افسانے
شرابِ بے خودی کے ، مُجھ کو ساغر یاد آتے ہیں

نہیں آتی تو یاد اُن کی ، مہینوں تک نہیں آتی
مگر جب یاد آتے ہیں، تو اکثر یاد آتے ہیں

حقیقت کُھل گئی حسرت ، ترے ترکِ محبّت کی
تُجھے تو اب وہ پہلے سے بھی ، بڑھ کر یاد آتے ہیں

حسرت موہانی
 
Top