طارق شاہ

محفلین

حیران ہے زاہد مِری مستانہ ادا سے
سَو راہِ طرِیقت کُھلیں، اِک لغزِشِ پا سے

اِک صُورتِ افتادگئ نقشِ فنا ہُوں
اب راہ سے مطلب، نہ مجھے راہنما سے

میخانہ کی اِک رُوح مجھے کھینچ کے دے دی
کیا کردیا ساقی! نگہِ ہوش رُبا سے

اصغر گونڈوی
 

ام اریبہ

محفلین
میں اک کانچ کی گڑیا ____!
ہوائے دہر کی زد میں کبھی ٹوٹی کبھی بکھری
میں وقت کی آنکھ میں ٹھہرا ہوا بے رنگ سا آنسو
 

طارق شاہ

محفلین

بزمِ احباب میں حاصل نہ ہُوا چَین مجھے
مطمئن دِل ہے بہت ، جب سے الگ بیٹھا ہُوں

پیر نصیرالدین نصیر
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

بھلا ہم مِلے بھی تو، کیا مِلے ، وہی دُوریاں وہی فاصلے
نہ کبھی ہمارے قدم بڑھے ، نہ کبھی تمہاری جھجک گئی

بشیر بدر
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
دشتِ غمِ حیات! مرا حوصلہ تو دیکھ
میں ڈھونڈنے چلا ہوں ترا دوسرا ِسرا

نا معلوم ( تمام اصحاب سے گُزارِش ہے کہ شاعر کا نام ڈھونڈنے میں میری مدد کی جائے :) )
 

قیصرانی

لائبریرین
دشتِ غمِ حیات! مرا حوصلہ تو دیکھ
میں ڈھونڈنے چلا ہوں ترا دوسرا ِسرا

نا معلوم ( تمام اصحاب سے گُزارِش ہے کہ شاعر کا نام ڈھونڈنے میں میری مدد کی جائے :) )
محفل پر مشتاق عاجز صاحب کی شاعری یہاں شیئر ہو چکی ہے
مندرجہ بالا لنک کی آخری پوسٹ کی آخری نظم یا غزل :)
 

طارق شاہ

محفلین

اُنھیں اپنا نہیں سکتا ، مگر اِتنا بھی کیا کم ہے
کہ کُچھ مُدّت حسِیں خوابوں میں کھو کر جی لِیا میں نے

ساحر لدھیانوی
 
Top