دامِ عاشق ہے دِل دہی نہ سِتم دِل کو چھينا تو دِل رہائی کی مومن خان مومن
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,441 دامِ عاشق ہے دِل دہی نہ سِتم دِل کو چھينا تو دِل رہائی کی مومن خان مومن
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,442 غم کِھلاتے ہیں وہ مہمان بُلا کر مجھ کو یہ ضیافت ، یہ مدارات ہُوا کرتی ہے داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,443 اُڑتی پِھرتی ہے گو ہماری خاک چھوڑ کر وہ گلی نہیں جاتی داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,444 دِیدنی آج ہے اس بزم میں دُنیا کا جمال دَم بخُود بیٹھے ہیں عقبیٰ سے ڈرانے والے اکبرالہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,445 ثابت ہُوا ہے گردنِ مِینا پہ خُونِ خلْق لرزے ہے موجِ مے ، تِری رفتار دیکھ کر مرزا اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,446 آپ ، بیٹھیں تو سہی آ کے مِرے پاس کبھی ! کہ میں ، فرصت میں حدیثِ دلِ دیوانہ کہوں حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,447 فضا ہے دہکی ہُوئی، رقص میں ہیں شعلۂ گُل جہاں وہ شوخ ہے اُس انجمن کی آنچ نہ پُوچھ فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,448 یہ سوزوساز نہ جنّت میں ہے ، نہ دوزخ میں ! دِلوں میں کیا ہے نِشاط و محن کی آنچ ، نہ پُوچھ فراق گورکھپوری
یہ سوزوساز نہ جنّت میں ہے ، نہ دوزخ میں ! دِلوں میں کیا ہے نِشاط و محن کی آنچ ، نہ پُوچھ فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,449 فراق آئینہ در آئینہ ہے حُسنِ نِگار صباحتِ چمن اندر چمن کی آنچ نہ پُوچھ فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,450 رو رو کے کِس طرح سے کٹی رات ، کیا کہیں ! مر مر کے کیسے کی ہے سَحَر کُچھ نہ پُوچھیے اخترشیرانی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,451 کیا وہ خواہش کہ جسے دل بھی سمجھتا ہو حقیر آرزو وہ ہے ، جو سینے میں رہے ناز کے ساتھ اکبرالہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,452 دلِ رنگیں کے اُبھرنے میں تصنّع کیسا فصلِ گُل آتی ہے سامانِ خُدا ساز کے ساتھ اکبرالہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,453 لوں دام بختِ خُفتہ سے یک خوابِ خوش ، ولے غالب ! یہ خوف ہے کہ کہاں سے ادا کروں مرزا اسداللہ خاں غالب
غ۔ن۔غ محفلین فروری 17، 2014 #2,454 خوش ہو کہ کر دیا تجھے اے دل! سپردِ عشق دیکھا تری نجات کا سامان کر دیا اقبال کوثر
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,455 آج ہم اپنی پریشانیِ خاطر اُن سے کہنے جاتے تو ہیں ، پر دیکھیے کیا کہتے ہیں مرزا اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,456 وحشت اور شیفتہ اب مرثیہ کہویں شاید مرگیا غالبِ آشفتہ نوا ، کہتے ہیں مرزا اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,457 قیمتِ دِل تو گھٹانے کا نہیں میں اکبر بے بصیرت نہیں ہوتا جو خریدار نہ ہو اکبرالہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,458 جنگجوئی فُصحا رکھ نہیں سکتے جائز ! اُن کی خواہش ہے کہ لفظوں کی بھی تکرار نہ ہو اکبرالہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,459 مقدرت شرط ہے ہر چند کہ ہو قدر شناس بے بصیرت نہ سمجھ لو ، جو خریدار نہ ہو اکبرالہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین فروری 17، 2014 #2,460 زمانہ سخت کم آزار ہے بجانِ اسد وگرنہ ہم تو توقّع زیادہ رکھتے ہیں مرزا اسداللہ خاں غالب