طارق شاہ

محفلین

رکھتا ہُوں ایسا طالعِ بیدار میں ، کہ رات
ہمسایہ میرے نالوں کی دولت نہ سو سکا

خواجہ میر درد
 

طارق شاہ

محفلین

بزمِ دُشمن سے نہ اُٹھّے، وہ کسی تدبیر سے !
مِل گئے ہم خاک میں ، محشر تِری تاخیر سے

مومن خاں مومن
 

طارق شاہ

محفلین

واعظ کے ذکرِ مہرِ قیامت کو کیا کہوں !
عالم شبِ وصال کے آنکھوں میں چھا گئے

مومن خاں مومن
 

شیزان

لائبریرین

میں نے تو جسم کی دیوار ہی ڈھائی ہے فقط
قبر تک کھودتے ہیں لوگ خزانے کے لئے

عباس تابش
 

شیزان

لائبریرین

لفظ تو لفظ یہاں دھوپ نکل آتی ہے
تیری آواز کی بارش میں نہانے کے لئے

عباس تابش
 

طارق شاہ

محفلین

کہیں سے ڈھونڈھ کرلانا بُتِ کافر کو اے مومن !
طبیعت سیرِ جنّت میں نہیں اُس کے سِوا لگتی

مومن خاں مومن
 

طارق شاہ

محفلین

میں، اگر آپ سے جاؤں تو قرار آجائے !
پر یہ ڈرتا ہوں کہ ، ایسا نہ ہو یار آجائے

مومن خاں مومن
 

طارق شاہ

محفلین

مانگا کریں گے اب سے دُعا ہجرِِ یار کی
آخر تو دشمنی ہے اثر کو دُعا کے ساتھ

مومن خاں مومن
 

طارق شاہ

محفلین

گھر تو دونوں پاس ہیں لیکن ملاقاتیں کہاں
آمد و رفت آدمی کی ہے، پہ وہ باتیں کہاں

خواجہ میر درد
 

طارق شاہ

محفلین

تجھے درد کیونکہ سُناؤں میں، نہ خُدا کِسی کو دِکھاوے یہ !
جو کچھ اپنے جی پہ گزُرتی ہے ، کہوں کیا ، کہ اُس کا بیاں نہیں

خواجہ میر درد
 

طارق شاہ

محفلین

ذکر کرتے ہیں تِرا ، مجھ سے بعنوانِ جفا
چارہ گر پُھول پُرو لائے ہیں تلواروں میں

احمد ندیم قاسمی
 

طارق شاہ

محفلین

مجھ کو نفرت سے نہیں پیار سے مصلوب کرو
میں بھی شامل ہُوں محبّت کے گنہ گاروں میں

احمد ندیم قاسمی
 
Top