عید مبارک ہو
آپ سب کو!
الله کرے یہ عید، ہم سب کے لئے سلامتی، محبّت و اخوّت ، صحت اور شادمانی کا پیامبر ہو
آمین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مِلے تو کیسے مِلے منزلِ خزِینۂ خواب
کہاں دمشقِ مُقدّر، کہاں مَدِینۂ خواب
سِیاہ خانۂ خوف و ہَراس میں اِک شخص
سُنا رہا ہے مُسلسل حدیثِ زینۂ خواب
یقیں کا وِرد و وظیفہ، نہ اسمِ اعظمِ عشق
تو پھر یہ کیسے کھُلے گا طلسمِ سینۂ خواب
جہاں جہاں کی بھی مٹّی ہمیں پسند آئی
وہاں وہاں پہ امانت کِیا دفینۂ خواب
خروشِ گریۂ بےاختیار ایسا تھا
تَرخ کے ٹُوٹ گیا رات، آبگینۂ خواب
شکستِ خوابِ گُزشتہ پہ نوحہ خوانی ہُوئی
پھر اُس کے بعد، سَجی محفلِ شبینۂ خواب
میسّر آئی ہے توفیقِ شعر، خوش ہو لیں
نہ پھر یہ سیلِ رَواں ہے، نہ یہ سفینۂ خواب
انِیس و آتش و اِقبال سے، مُسلسل ہے
یہ سادہ کاری، صناعی، یہ سب نگینۂ خواب
افتخار عارف