میری گردن نہ جُھکی، تن سے جُدا بھی نہ ہُوئی خوش خُدا بھی نہ ہُوا، خلقِ خُدا بھی نہ ہُوئی غیر تو تھے ہی، مِرے یار بھی ناراض ہُوئے مصلحت بھی نہ ہُوئی مجھ سے ریا بھی نہ ہُوئی ظہور نظر