اے دِل نشیں تلاش تِری کوُ بہ کوُ نہ تھی ! اپنے سے اِک فرار تھا وہ، جستجو نہ تھی ضیاجالندھری
طارق شاہ محفلین اپریل 5، 2015 #4,961 اے دِل نشیں تلاش تِری کوُ بہ کوُ نہ تھی ! اپنے سے اِک فرار تھا وہ، جستجو نہ تھی ضیاجالندھری
خالد محمود چوہدری محفلین اپریل 5، 2015 #4,963 لکھنا تو تھا کہ خوش ہوں تیرے بغیر بھی آنسو مگر قلم سے پہلے ہی گر گئے
خالد محمود چوہدری محفلین اپریل 5، 2015 #4,964 ہم جو اِنسانوں کی تہذیب لیے پھرتے ہیں ہم سا وحشی کوئی جنگل کے درندوں میں نہیں ساحر لدھیانوی
طارق شاہ محفلین اپریل 5، 2015 #4,966 اِس درجہ محبّت میں تغافل نہیں اچھّا ہم بھی جو کبھی تم سے گُریزاں ہوں تو کیا ہو اختر ہوشیارپوری
طارق شاہ محفلین اپریل 5، 2015 #4,967 بہت پہلے جانا کہ جن سے ہے کل سا ! بہت اپنی یادیں یُوں چھوڑے گیا ہے شفیق خلش آخری تدوین: اپریل 5، 2015
طارق شاہ محفلین اپریل 7، 2015 #4,969 زندگی میری یُوں منسُوبِ حکایات ہُوئی کوئی دِیوانہ نظر آیا، مِری بات ہُوئی شفیق خلِش
طارق شاہ محفلین اپریل 8، 2015 #4,970 دم کا آنکھوں میں اٹکنا بھی مُبارک نہ ہُوا وقت کی بات، تم آئے تو قضا بھی آئی ثاقب لکھنوی
طارق شاہ محفلین اپریل 8، 2015 #4,971 اُن مریضوں کی عیادت کو وہ اب نِکلے ہیں موت جاکر جنھیں مٹّی میں مِلا بھی آئی ثاقب لکھنوی
طارق شاہ محفلین اپریل 10، 2015 #4,973 کرتے ہو تمنّا، کہ وہ گُل رُو نظر آئے آنکھیں بھی تو وہ لاؤ، کہ خوشبو نظرآئے ہوش ترمذی
فرخ منظور لائبریرین اپریل 10، 2015 #4,975 زونی نے کہا: گو میں رہا رہینِ ستمہاے روزگار لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا غالب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ دنیا نے تیری یاد سے بے گانہ کر دیا تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے (فیضؔ)
زونی نے کہا: گو میں رہا رہینِ ستمہاے روزگار لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا غالب مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ دنیا نے تیری یاد سے بے گانہ کر دیا تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے (فیضؔ)
طارق شاہ محفلین اپریل 11، 2015 #4,976 پھر آج ترکِ تعلّق کے بعد سوچتا ہُوں جو خود پہ بس نہ ہو کیوں تجھ کو آزمائے کوئی فارغ بُخاری
طارق شاہ محفلین اپریل 11، 2015 #4,977 ہو نوح نوح جہاں پائے عزم کی زنجیر! کوئی بتائے کہاں ڈوبنے کو جائے کوئی فارغ بُخاری
ع عندلیب محفلین اپریل 12، 2015 #4,979 جی اپنا میں نے تیرے لیے خوار ہو دیا آخر کو جستجو نے تری مجھ کو کھو دیا