سرِ رہگذر پوچھنے والو حال اتنا بھی مختصر تو نہیں
ادب دوست معطل اپریل 12، 2015 #4,982 میں ہی احوال اپنا نہیں کہہ سکا ورنہ پوچھا تھا اس نے سرِ رہگزر (فاروق بھائی یہ آپ کا شعر پڑھ کر فی البدیہہ ہو ا ہے )
میں ہی احوال اپنا نہیں کہہ سکا ورنہ پوچھا تھا اس نے سرِ رہگزر (فاروق بھائی یہ آپ کا شعر پڑھ کر فی البدیہہ ہو ا ہے )
طارق شاہ محفلین اپریل 13، 2015 #4,984 سُنیں جو آپ، تو سونا حرام ہو جائے تمام رات گزُرتی ہے جن خیالوں میں جلیل مانکپوری
طارق شاہ محفلین اپریل 13، 2015 #4,985 جلیل اب کیا کہوں تم سے اُداسی بزمِ ہستی کی ہزاروں تھے جہاں بیٹھے وہاں دو چار بیٹھے ہیں جلیل مانکپوری
طارق شاہ محفلین اپریل 13، 2015 #4,986 طوُلِ رُودادِ غم معاذاللہ ! عمر گزُری ہے مُختصر کرتے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین اپریل 13، 2015 #4,987 دِل جن سے مِلے، اب وہ نِگاہیں نہیں مِلتیں مِلنے کو تو مِلتی ہے نظر اُن کی نظر سے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین اپریل 14، 2015 #4,988 میں نے جس حال میں اِک عمر بسر کی سرشار ایک ہی دِن کبھی اُس طرح گزُارے کوئی سرشار صدیقی
طارق شاہ محفلین اپریل 17، 2015 #4,989 ہم بھی شبِ گیسُو کے اُجالوں میں رہے ہیں کیا کیجیے دِن پھیر کے لائے نہیں جاتے ہوش ترمذی ( سید سبط حسن )
ہم بھی شبِ گیسُو کے اُجالوں میں رہے ہیں کیا کیجیے دِن پھیر کے لائے نہیں جاتے ہوش ترمذی ( سید سبط حسن )
طارق شاہ محفلین اپریل 18، 2015 #4,990 بے کار شرحِ لفظ و معانی سے فائدہ ؟ جب تُو نہیں تو شہر میں تُجھ سا کہاں سے آئے کشور ناہید
زبیر مرزا محفلین اپریل 18، 2015 #4,991 دیوارِ زندگی میں دریچہ کوئی تو ہو جب میں نہ ہوں تو شہر میں مجھ سا کوئی تو ہو ناہید بندشوں میں مقید ہے زندگی جائیں ہزار بار بلاوا کوئی تو ہو (کشورناہید)
دیوارِ زندگی میں دریچہ کوئی تو ہو جب میں نہ ہوں تو شہر میں مجھ سا کوئی تو ہو ناہید بندشوں میں مقید ہے زندگی جائیں ہزار بار بلاوا کوئی تو ہو (کشورناہید)
طارق شاہ محفلین اپریل 20، 2015 #4,992 تلاش کیوں ثمرآور جہاں میں ہو، کہ خلش نِگاہِ یار سے بڑھ کر کوئی شراب نہیں شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اپریل 20، 2015 #4,993 ہم اب بھی دِل میں اُمنگیں ہزار رکھتے ہیں جواں یہ دل رہا دائم اگر شباب نہیں شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اپریل 20، 2015 #4,994 موت وہ ڈھیٹ بھکارن ہے کہ جاں لینے کو لاکھ چاہیں کہ نہیں آئے، مگر آتی ہے صہبا اختر
طارق شاہ محفلین اپریل 20، 2015 #4,995 اعتراف اپنی خطاؤں کا میں کرتا ہی چلوں ! جانے کِس کِس کو مِلے میری سزا، میرے بعد کرار نوری
ادب دوست معطل اپریل 20، 2015 #4,996 ہجومِ غم میں بھی توہینِ ضبطِ غم نہ ہوئی اِس احتیاط سے روئے کہ آنکھ نم نہ ہوئی (اعجاز رحمانی)
ادب دوست معطل اپریل 20، 2015 #4,997 کیا پھر ہم کو روتا دیکھ کر دیدار کا وعدہ پھر اک بہتے ہوئے پانی میں بنیاد مکاں رکھ دی (آرزو)
ادب دوست معطل اپریل 20، 2015 #4,998 ہوا ہے حال یہ بارش کی مہربانی سے زمیں کے زخم ہرے ہو گئے ہیں پانی سے (اعجاز رحمانی)
تجمل حسین محفلین اپریل 20، 2015 #4,999 کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
فاروق احمد بھٹی محفلین اپریل 20، 2015 #5,000 زوال یہ کہ ترا ساتھ نہیں کمال یہ کہ جی رہے ہیں ہم نا معلوم