گزر گئی ہے خلش عمر اِک، یہی سُنتے ! وہ جس کا تجھ کو رہا انتظار، راہ میں ہے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اپریل 20، 2015 #5,001 گزر گئی ہے خلش عمر اِک، یہی سُنتے ! وہ جس کا تجھ کو رہا انتظار، راہ میں ہے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اپریل 20، 2015 #5,002 زیاں مزید نہ ہو وقت کا اے چارہ گرو ! جسے ہے دل پہ مِرے اختیار راہ میں ہے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اپریل 22، 2015 #5,003 جو یہی رہیں گے تیوَر تو چُھپے گی کیا محبّت ! کبھی ہم خفا خفا سے، کبھی تم خفا خفا سے جمیل مظہری
طارق شاہ محفلین اپریل 22، 2015 #5,004 ابھی ذہنِ مظہرِی پر ہے طفُولیت کا عالَم ! کہ مِلا نہ جب کھلونا تو مچل گئے خُدا سے جمیل مظہری
طارق شاہ محفلین اپریل 23، 2015 #5,005 تم سے بھی ہو آگاہ پھر اپنی بھی خبر ہو ! دیوانہ تمھارا کوئی دیوانہ نہیں ہے شوکت علی خاں فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین اپریل 23، 2015 #5,006 اُجڑا ہے تو اب یہ کبھی آباد نہ ہوگا میرا دلِ برباد ہے، وِیرانہ نہیں ہے شوکت علی خاں فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین اپریل 24، 2015 #5,007 میں قیامت کو سمجھتا تھا بڑا فتنہ ہے تُو قیامت سے ہے بڑھ کر مجھے معلوُم نہ تھا جلیل مانکپوری
طارق شاہ محفلین اپریل 24، 2015 #5,008 نازنیں ہو کے وہ بیدرد ہے، قدرت اُس کی پُھول ہوجائے گا پتّھر مجھے معلوم نہ تھا جلیل مانکپوری
طارق شاہ محفلین اپریل 24، 2015 #5,009 تلخیوں نے زِیست کی، کیا کیا نہ سمجھایا مگر عمر بھر صہبا تری آنکھوں کا بہکایا رہا صہبا اختر
طارق شاہ محفلین اپریل 26، 2015 #5,010 چارہ گر یُوں تو بہت ہیں، مگر اے جانِ فراز جُز تِرے اور کوئی زخم نہ جانے میرے احمد فراز
طارق شاہ محفلین اپریل 26، 2015 #5,011 وہی دن ، جو گزُرے کمال کے، ہُوئے وجہ ڈھیروں سوال کے ! کہ بنے ہیں کیسے وہ سب کے سب مِری پستیوں کے زوال کے شفیق خلش آخری تدوین: اپریل 26، 2015
وہی دن ، جو گزُرے کمال کے، ہُوئے وجہ ڈھیروں سوال کے ! کہ بنے ہیں کیسے وہ سب کے سب مِری پستیوں کے زوال کے شفیق خلش
ع عندلیب محفلین اپریل 26، 2015 #5,012 میں سوچوں تجھ کو اور سوچا نہ جائے کوئی دن عمر کا ، ایسا نہ جائے
ادب دوست معطل اپریل 26، 2015 #5,014 کچھ تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں
ادب دوست معطل اپریل 26، 2015 #5,015 آ عندلیب مل کر کریں آہ و زاریاں تو ہائے گل پکار، میں چلاؤں ہائے دل
ع عندلیب محفلین اپریل 26، 2015 #5,017 خوشبو،مثالِ برق، چمک جائے گی متین لہجے کے پھول، شاخِ زباں پر کھلاکے دیکھ
ع عندلیب محفلین اپریل 26، 2015 #5,018 ہے خواہش میک اپ سے مثالِ حور ہوجانا مگر ممکن کہاں کشمش کا پھر انگور ہوجانا
ادب دوست معطل اپریل 26، 2015 #5,019 صِرف اس شوق میں پوچھی ہیں ہزاروں باتیں میں تیرا حُسن ، تیرے حُسنِ بیاں تک دیکھوں