جاؤں پلٹ کے، اب بھی یہ خواہش تو ہے خلش اپنوں سے، اپنے دیس میں ڈرنا کہاں گیا شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2015 #5,081 جاؤں پلٹ کے، اب بھی یہ خواہش تو ہے خلش اپنوں سے، اپنے دیس میں ڈرنا کہاں گیا شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2015 #5,082 یہ حادثہ ہے عجب تجھ کو پا کے کھو دینا یہ سانحہ ہے غضب تیری یاد آئی ہُوئی فِراق گورکھپُوری
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2015 #5,083 ہنوز سینۂ ماضی میں جگمگاہٹ ہے ! دمکتے رُوپ کی دِیپا ولی جَلائی ہُوئی فِراق گورکھپُوری
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2015 #5,084 وہ ہم نہیں، جنھیں سہنا یہ جبر آ جاتا تِری جُدائی میں کِس طرح صبر آ جاتا وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا برابری کا بھی ہوتا تو صبر آ جاتا پروین شاکر
وہ ہم نہیں، جنھیں سہنا یہ جبر آ جاتا تِری جُدائی میں کِس طرح صبر آ جاتا وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا برابری کا بھی ہوتا تو صبر آ جاتا پروین شاکر
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2015 #5,085 کثرتِ ناز و ادا نے صبر کی فرُصت نہ دی دُوسری برپا ہُوئی، جب اِک قیامت ہوچُکی داغ دہلوی
ع عندلیب محفلین مئی 1، 2015 #5,086 کاغذوں کے ٹکڑوں سے آئینہ بناتے ہیں ہم ہیں کیسے دیوانے، کیا سے کیا بناتے ہیں
ادب دوست معطل مئی 1، 2015 #5,087 بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شبِ غم ہوئی تھی کہاں تک رسائی مگر یہ عدو کی زبانی سنا ہے بڑی مشکلوں سے تمہیں نیند آئی
بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شبِ غم ہوئی تھی کہاں تک رسائی مگر یہ عدو کی زبانی سنا ہے بڑی مشکلوں سے تمہیں نیند آئی
ع عندلیب محفلین مئی 2، 2015 #5,089 پھر وہیں سے میں سناؤں گا کہانی اپنی ہاں مگر شرط یہی ہے تجھے تنہا دیکھوں
ادب دوست معطل مئی 2، 2015 #5,090 رہتے ہیں سدا ساتھ میں دشنام و ملامت ہم نے تو کبھی عشق کو تنہاء نہیں دیکھا
ع عندلیب محفلین مئی 2، 2015 #5,091 ایسا موسم ہے کہ بے برگ و ثمر ہیں اشجار کیوں ہوا شور مچانے کو چلی آئی ہے
ادب دوست معطل مئی 2، 2015 #5,092 نکل رہی ہے روشنی مرے ہر ایک زخم سے میرا چراغ کیا جلا ! ہوا کا دم نکل گیا
ع عندلیب محفلین مئی 2، 2015 #5,093 بجھے ماضی کا کھِلتے حال سے رشتہ عجب دیکھا کھنڈر خاموش ہیں لیکن صدا دیتی ہیں دیواریں
x boy محفلین مئی 2، 2015 #5,096 اگر تم سے کوئی پوچھے تمہاری ذندگی کیا ہے ہتھیلی پر ذرا سی خاک رکھنا اور اڑا دینا
ادب دوست معطل مئی 2، 2015 #5,097 بتا دیا اُسے اعجاز ہم نے نام اپنا اب اور اپنے تعارف میں کیا غلو کرتے اعجاز رحمانی آخری تدوین: مئی 2، 2015
x boy محفلین مئی 2، 2015 #5,098 ہم دوستوں کو کبھی بھولتے نہیں ہیں مگر یہ بات جتاتے نہیں ہیں دوستوں کو ہمیشہ رکھتے ہیں یاد ہم بھولنے کے لئے دوست بناتے نہیں ہیں
ہم دوستوں کو کبھی بھولتے نہیں ہیں مگر یہ بات جتاتے نہیں ہیں دوستوں کو ہمیشہ رکھتے ہیں یاد ہم بھولنے کے لئے دوست بناتے نہیں ہیں
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2015 #5,099 میرا مقامِ عِشق مقامِ فنا نہیں ! دُنیائے زندگی ہے جِدھر دیکھتا ہُوں میں جگر مُراد آبادی
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2015 #5,100 دُنیا کو دیکھ دِیدۂ روشن نِگاہ سے فردوسِ زندگی ہے وبالِ نظر نہیں جگر مُراد آبادی