میں ہوں بھی، اور نہیں بھی، عجیب بات ہے یہ کیسا جبر ہے، میں کس کے اختیار میں ہوں؟ (منیر نیازی)
نظام الدین محفلین مئی 20، 2015 #5,281 میں ہوں بھی، اور نہیں بھی، عجیب بات ہے یہ کیسا جبر ہے، میں کس کے اختیار میں ہوں؟ (منیر نیازی)
ع عندلیب محفلین مئی 21، 2015 #5,282 بھلا یہ شہر صداقت کے لوگ کیسے ہیں انھیں تو سچ بھی بتانا عجیب لگتا ہے
ع عندلیب محفلین مئی 21، 2015 #5,283 آنسو کی اک بوند بھی باقی نہیں تو کیا رونے کا یہ کمال تو نوحہ گروں میں ہے
ع عندلیب محفلین مئی 21، 2015 #5,284 عمارتیں نئی اونچائیوں کو چھوتی ہیں مگر مکینوں کے قد ہیں کہ گھٹتے جاتے ہیں
ع عندلیب محفلین مئی 21، 2015 #5,286 عجیب شہر کا منظر میری نظر میں ہے جسے بھی دیکھیے بس حالت سفر میں ہے
طارق شاہ محفلین مئی 23، 2015 #5,287 جو لاگ، بیر کسی سے بھی کُچھ نہیں رکھتے وہی تو دہر میں سب سے نِروگ ہوتے ہیں شفیق خلش
ع عندلیب محفلین مئی 23، 2015 #5,288 خلش زمانے سے شکوہ کروں بھی کیا، جس نے مرے دبے ہوئے لہجے میں ہچکیاں رکھ دیں
ع عندلیب محفلین مئی 23، 2015 #5,289 قلم چلے تو اصولوں کا احترام ہوا پھر ایسی جنگ چھڑی، سب کا قتل عام ہوا
ع عندلیب محفلین مئی 23، 2015 #5,290 دونوں انا کی ضد میں برابر کے ہیں شریک کچھ بدگماں سے آپ ہیں ، کچھ بدگماں سے ہم
ع عندلیب محفلین مئی 23، 2015 #5,291 چلے تھے اعتماد آسائشوں کی آرزو لے کر نہ جانے کون سا صحرا مقدر بن گیا اپنا
طارق شاہ محفلین مئی 24، 2015 #5,292 نہ دِل میں رکھتے ہیں سنجوگ کا خلِش جوخیال ہرایک بستی میں، ایسے بھی لوگ ہوتے ہیں شفیق خلش
چوہدری لیاقت علی محفلین مئی 24، 2015 #5,294 جانے کتنے سورجوں کا فیض حاصل ہے اسے اس مکمل روشنی سے جو ملا روشن ہوا عزیز نبیل
ع عندلیب محفلین مئی 24، 2015 #5,295 سب کھلونوں کی طرح ٹوٹ رہے ہیں پل پل اور یہ منظر مجھے ڈستا ہوا آئینے میں
ادب دوست معطل مئی 24، 2015 #5,296 میں بچ کے گردشِ گرداب سے گزر بھی گیا بہت چڑھا تھا یہ دریا مگر اُتر بھی گیا
ادب دوست معطل مئی 25، 2015 #5,297 میں آبِ خنجرِ قاتل پہ چل بھی سکتا ہوں میں قتل گاہ کا منظر بدل بھی سکتا ہوں (عدیل احمد عدیل)
ع عندلیب محفلین مئی 25، 2015 #5,298 کتنی ماؤں کے کلیجوں کو عطا کی شبنم کتنی بہنوں کی جبینوں کر ردا دی میں نے
ادب دوست معطل مئی 25، 2015 #5,299 بے دماغی بے قراری بے کسی بے طاقتی کیا جیئے وہ جس کے جی کو روگ یہ اکثر لگے میرؔ