اذاں ہورہی ہے پلا جلد ساقی عبادت کریں آج مخمور ہوکر (شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین نومبر 23، 2015 #5,641 اذاں ہورہی ہے پلا جلد ساقی عبادت کریں آج مخمور ہوکر (شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین نومبر 23، 2015 #5,642 لجا کر، شرم کھا کر، مُسکرا کر دیا بوسہ مگر منہ کو بنا کر (شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین نومبر 23، 2015 #5,643 پوچھے گا جو خدا تو یہ کہہ دیں گے حشر میں ہاں ہاں گناہ کیا تری رحمت کے زور پر (شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین نومبر 23، 2015 #5,644 وہی قاتل، وہی شاہد، وہی منصف ٹھہرے اقربا میرے کریں قتل کا دعویٰ کس پر (شاعر: مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین نومبر 23، 2015 #5,645 کتابیں بھی بالکل میری طرح ہیں الفاظ سے بھرپور مگر خاموش (شاعر: مجھے معلوم نہیں)
طارق شاہ محفلین نومبر 24، 2015 #5,646 میں اپنی زندگی کو بُرا کیوں کہوں، حفیظ ! رہنا ہے اِس کے ساتھ میاں عُمر بھر مجھے ابوالاثرحفیظ جالندھری
میں اپنی زندگی کو بُرا کیوں کہوں، حفیظ ! رہنا ہے اِس کے ساتھ میاں عُمر بھر مجھے ابوالاثرحفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین نومبر 24، 2015 #5,647 یُوں دِل لرز اُٹھا ہے کسی کو پُکار کر میری صدا بھی جیسے کہ میری صدا نہ تھی احمد فراز
کاشفی محفلین نومبر 25، 2015 #5,648 بیٹیوں کے بھی لیئے ہاتھ اُٹھاؤ منظر صرف اللہ سے بیٹا نہیں مانگا کرتے (منظر بھوپالی)
طارق شاہ محفلین نومبر 25، 2015 #5,649 مرہونِ آسماں جو رہے اُن کو دیکھ کر ! خوش ہُوں کہ میرے ہونٹوں پہ کوئی دُعا نہ تھی احمد فراز
ان کہی محفلین نومبر 26، 2015 #5,650 ﺗﺠﮭﮯ ﺑﺮﺑﺎﺩ ﮐﺮ ﺩﻭﮞ ﮔﯽ ﺍﺑﮭﯽ ﺑﮭﯽ ﻟﻮﭦ ﺟﺎﺅ ﺗﻢ ﻣﺠﮭﮯ ﻗﺎﺗﻞ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﺘﮯ ﻫﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﻧﺎﻡ ﻫﮯ ﻣﯿﺮﺍ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طارق شاہ محفلین نومبر 26، 2015 #5,651 ہے مُدّعائے عِشق ہی دُنیائے مُدّعا یہ مُدّعا نہ ہو تو کوئی مُدّعا نہ ہو ابوالاثرحفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین نومبر 27، 2015 #5,652 بات یہ ہے کہ سُکونِ دلِ وحشی کا مقام کُنجِ زِنداں بھی نہیں، وُسعتِ صحرا بھی نہیں فِراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین نومبر 27، 2015 #5,653 تِیرہ بختی نہیں جاتی دلِ سوزاں کی فِراق شمع کے سرپہ وہی آج دُھواں ہے کہ جو تھا فِراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین نومبر 28، 2015 #5,655 پیشِ حبیب طوُلِ سُخن اور بات ہے اِک روز جا کے بزمِ رقیباں میں بات کر عرفان صدیقی
طارق شاہ محفلین نومبر 28، 2015 #5,656 دِل مزِید اپنی وہ باتوں سے جَلانے آئے دیکھنے، چارہ گری کے جو بہانے آئے . شفیق خلش
طارق شاہ محفلین نومبر 28، 2015 #5,657 آج تک معرکۂ صبْر و سِتم جاری ہے کون جانے یہ تماشا اُسے پیارا ہے کہ ہم عرفان صدیقی
طارق شاہ محفلین نومبر 28، 2015 #5,658 روز محفِل سے اُٹھاتے ہو تو دِل دُکھتا ہے اب نِکلواؤ تو پھر حضرتِ آدم کی طرح . قمر جلالوی
طارق شاہ محفلین نومبر 28، 2015 #5,659 لو وہی سر مِرے وحشت کے زمانے آئے میرے غمخوار مِرا درد جگانے آئے . شفیق خلش
طارق شاہ محفلین نومبر 28، 2015 #5,660 ہم تحفّظ کے لئے دیس سے پردیس آئے لوگ سمجھیں، کہ یہاں مال کمانے آئے شفیق خلش