وہ آرائش میں سب قوّت کسی کا صَرف کردینا تحمّل میں وہ ہر کوشِش مِری بیکار ہوجانا جوش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 10، 2015 #5,701 وہ آرائش میں سب قوّت کسی کا صَرف کردینا تحمّل میں وہ ہر کوشِش مِری بیکار ہوجانا جوش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 10، 2015 #5,702 معاذاللہ ! اب یہ رنگ ہے دُنیا کی محفِل کا خدا کا نام لینا، اور ذلِیل و خوار ہوجانا جوش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,703 چڑھے ساون وہ الله رے کسی کا حُسنِ روزافزوں! ہراِک چِھینٹے پہ آبِ رُوئے زیبا بڑھتی جاتی ہے نشور واحدی
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,704 نشور احبابِ خوش دِل کو ذرا ہنس بول لینے دو مُصِیبت ہے اگر احساسِ شاعِر عام ہوجائے نشور واحدی
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,705 میں زمانے میں تِرا غم ہُوں بہ عنوانِ وفا ! زندگی میری سہی، ہے تِری رُسوائی بھی یوسف ظفر گجرانوالہ، پاکستان
میں زمانے میں تِرا غم ہُوں بہ عنوانِ وفا ! زندگی میری سہی، ہے تِری رُسوائی بھی یوسف ظفر گجرانوالہ، پاکستان
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,706 میں وہ نہیں، کہ کوئی مجھ سے مِل کے ہو بدنام نہ جانے کیا تِری خاطر میں، یار! گُزرے ہے مرزا محمد رفیع سودا
میں وہ نہیں، کہ کوئی مجھ سے مِل کے ہو بدنام نہ جانے کیا تِری خاطر میں، یار! گُزرے ہے مرزا محمد رفیع سودا
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,707 اُلٹ پَلٹ گئی دُنیا، وہ زِلزِلے آئے ! مگر خرابۂ دِل میں وہ شخص باقی ہے احمد فراز
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,708 کوئی قاصد ہو کہ ناصح، کوئی عاشِق، کہ عدُو سب کی اُس شوخ سے وابستگِیاں ایک سی ہیں احمد فراز
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,709 تجھ ایسے مسِیحا کے تغافُل کا گِلہ کیا ! ہم جیسوں کی پُرسِش کو قضا تک نہیں آئی احمد فراز
طارق شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,710 دعوائے وفا پر بھی، طلب دادِ وفا کی ! اے کُشتۂ غم تجھ کو حیا تک نہیں آئی احمد فراز
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,711 اپنوں کے زخم کھا کے میں نکلا جو شہر سے جو اجنبی ملا وہی اپنا لگا مجھے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,712 میں جانتا ہوں مجھے مجھ سے مانگنے والے پرائی چیز کا جو لوگ حال کرتے ہیں
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,713 کٹ گئی ہے عمر ساری جن کی پتھر توڑتے اب تو ان ہاتھوں میں کوہ نور ہونا چاہیئے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,714 زخم آنکھوں میں اتر آئے ہیں گہرے کیسے خواب دیکھے تھے کبھی ہم نے سنہرے کیسے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,715 جو بھی اس نے گھاؤ دیئے ہیں رکھا ان کو اپنا کر جو بھی اس نے وار کیا ہے زخم وہ گہرا یاد رہا
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,716 محرومیوں کے راستے اس درجہ سخت تھے سایا بھی دھوپ کا کوئی سر پر نہیں ملا
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,717 ریزہ ریزہ چن چن کر ہی جن کو ہم نے رکھا تھا خوابوں کے وہ آنکھ دریچے یک دم ہی ویران ہوئے زخم ہی مرہم بن جاتے ہیں جتنے زیادہ ہوتے ہیں درد لگا کر دل سے رکھے درد ہی سب درمان ہوئے
ریزہ ریزہ چن چن کر ہی جن کو ہم نے رکھا تھا خوابوں کے وہ آنکھ دریچے یک دم ہی ویران ہوئے زخم ہی مرہم بن جاتے ہیں جتنے زیادہ ہوتے ہیں درد لگا کر دل سے رکھے درد ہی سب درمان ہوئے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 11، 2015 #5,718 تیری گفتگو میں وہ زہر تھا تیرا لہجہ دل میں اتر گیا یونہی بے سبب تھیں مسافتیں یونہی رائیگاں وہ سفر گیا
تیری گفتگو میں وہ زہر تھا تیرا لہجہ دل میں اتر گیا یونہی بے سبب تھیں مسافتیں یونہی رائیگاں وہ سفر گیا