طارق شاہ

محفلین

چڑھے ساون وہ الله رے کسی کا حُسنِ روزافزوں!
ہراِک چِھینٹے پہ آبِ رُوئے زیبا بڑھتی جاتی ہے

نشور واحدی
 

طارق شاہ

محفلین

میں زمانے میں تِرا غم ہُوں بہ عنوانِ وفا !
زندگی میری سہی، ہے تِری رُسوائی بھی

یوسف ظفر
گجرانوالہ، پاکستان
 

طارق شاہ

محفلین

میں وہ نہیں، کہ کوئی مجھ سے مِل کے ہو بدنام
نہ جانے کیا تِری خاطر میں، یار! گُزرے ہے

مرزا محمد رفیع سودا
 

نازنین شاہ

محفلین
ریزہ ریزہ چن چن کر ہی جن کو ہم نے رکھا تھا
خوابوں کے وہ آنکھ دریچے یک دم ہی ویران ہوئے

زخم ہی مرہم بن جاتے ہیں جتنے زیادہ ہوتے ہیں
درد لگا کر دل سے رکھے درد ہی سب درمان ہوئے
 
Top