کر رہے ہونگے اب بھی وہ سجدے ہاں مگر در بدل گئے ہونگے
طارق شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,722 بارِنِگاہِ لُطف اُٹھایا نہ جائے گا ! احساں یہ کیجیے، کہ یہ احساں نہ کیجیے حفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,723 کیا ناخدا بغیر کوئی ڈوبتا نہیں مجھ کو مِرے خدا سے پشیماں نہ کیجیے حفیظ جالندھری
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,724 جن کی آنکھوں میں سدا پیاس کے صحرا چمکیں در حقیقت وہی فنکار ہُوا کرتے ہیں شرم آتی ہے کہ دُشمن کِسے سمجھیں محسن دُشمنی کے بھی تو معیار ہُوا کرتے ہیں
جن کی آنکھوں میں سدا پیاس کے صحرا چمکیں در حقیقت وہی فنکار ہُوا کرتے ہیں شرم آتی ہے کہ دُشمن کِسے سمجھیں محسن دُشمنی کے بھی تو معیار ہُوا کرتے ہیں
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,725 گنو سب حسرتیں جو خوں ہوئی ہیں تن کے مقتل میں مرے قاتل حسابِ خوں بہا ، ایسے نہیں ہوتا
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,726 دھوپ میں جلتی ہیں غربت وطنوں کی لاشیں تیرے کوچے میں مگر سایۂ دیوار نہ تھا عشق کا جذب ہوا باعثِ سودا ورنہ یوسفِ مصر زلیخا کا خریدار نہ تھا
دھوپ میں جلتی ہیں غربت وطنوں کی لاشیں تیرے کوچے میں مگر سایۂ دیوار نہ تھا عشق کا جذب ہوا باعثِ سودا ورنہ یوسفِ مصر زلیخا کا خریدار نہ تھا
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,727 زمینِ چَمَن گل کھلاتی ہے کیا کیا بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,728 یہ لوگ عشق میں سچے نہ تھے وگرنہ ہجر نہ ابتدا نہ کہیں انتہا میں آتا ہے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,729 یہ وقت کس کی رعونت پے خاک ڈال گیا وہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجہ میں
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,730 اس ایک بات نے ثابت قدم رکھا مجھ کو گرے پڑوں کو اٹھانے کوئی نہیں آتا زبیر قیصر
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,731 بھٹکنا پڑتا ہے خود اپنی ذات کے اندر کسی کو راہ دِکھانے کوئی نہیں آتا زبیر قیصر
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,732 وہ مسیحا نہ بنا ہم نے بھی خواہش نہیں کی اپنی شرطوں پہ جیئے اس سے گزارش نہیں کی عنبرین حسیب
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,733 جانے کیوں بجھنے لگے اول شب سارے چراغ آندھیوں نے بھی اگرچہ کوئی سازش نہیں کی عنبرین حسیب
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,734 اب کے ہم نے بھی دیا ترک تعلق کا جواب ہونٹ خاموش رہے آنکھ نے بارش نہیں کی عنبرین حسیب
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,735 اس نے ظاہر نہ کیا اپنا پشیماں ہونا ہم بھی انجان رہے ہم نے بھی پرسش نہیں کی عنبرین حسیب
نازنین شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,736 بتا رہی تھی مجھے ساز باز مہروں کی کہ جیت کر بھی یقینی ہے مات اندر سے (راحت سرحدی)
طارق شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,737 نِگاہیں کامِلوں پر، پڑ ہی جاتی ہیں زمانے کی کہِیں چُھپتا ہے اکبر پُھول پتّوں میں نِہاں ہوکر اکبر الٰہ آبادی
نِگاہیں کامِلوں پر، پڑ ہی جاتی ہیں زمانے کی کہِیں چُھپتا ہے اکبر پُھول پتّوں میں نِہاں ہوکر اکبر الٰہ آبادی
طارق شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,738 تم میرا حال پُوچھتے ہو باربار کیا اپنی نِگاہ پر بھی نہیں اعتبار کیا حفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,739 ہو تو ایسی ہو پردہ دارئ زخم حال دِل کا بھی آنکھ پر نہ کُھلے احمد فراز
طارق شاہ محفلین دسمبر 12، 2015 #5,740 توسّل سے تِرے دِل میں بھرُونگا قوّتیں برقی ذرا میری طرف بھی اے نگاہِ یار ہوجانا جوش ملیح آبادی