پیتا ہوں جتنی اتنی ہی بڑھتی ہے تشنگی ساقی نے جیسے پیاس ملا دی شراب میں (شاعر: نام مجھے معلوم نہیں)
کاشفی محفلین جنوری 6، 2017 #6,121 پیتا ہوں جتنی اتنی ہی بڑھتی ہے تشنگی ساقی نے جیسے پیاس ملا دی شراب میں (شاعر: نام مجھے معلوم نہیں)
مخلص انسان محفلین جنوری 6، 2017 #6,123 جب تیرا درد میرے ساتھ وفا کرتا ہے ایک سمندر میری آنکھوں سے بہا کرتا ہے
مخلص انسان محفلین جنوری 7، 2017 #6,124 یقین ہو تو کوئی راستہ نکلتا ہے ہوا کی اوٹ بھی لے کر چراغ جلتا ہے
مخلص انسان محفلین جنوری 8، 2017 #6,125 ایک طرز تغافل ہے سو وہ ان کو مبارک ایک عرض تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے
مخلص انسان محفلین جنوری 9، 2017 #6,126 آداب وفا بھی سیکھو عشق کی بارگاہ میں تم فقط یوں دل لگانے سے دلوں میں گھر نہیں ہوتا
کاشفی محفلین جنوری 10، 2017 #6,128 اظہارِعشق اس سے نہ کرنا تھا شیفتہؔ یہ کیا کیا کہ دوست کو دشمن بنا دیا (مصطفیٰ خاں شیفتہ)
وقار.. محفلین جنوری 11، 2017 #6,129 اے مرے لمحہء ناراض! کبھی مل تو سہی. اس زمانے سے الگ ھو کے گزاروں تجھ کو..
کاشفی محفلین جنوری 11، 2017 #6,130 جب بھی غیروں کی عنایت دیکھی ہم کو اپنوں کے ستم یاد آئے (شاعر: نام مجھے معلوم نہیں)
مخلص انسان محفلین جنوری 11، 2017 #6,131 دل کے دریا کو کسی روز اتر جانا ہے اتنا بے سمت نہ چل ، لوٹ کے گھر جانا ہے
کاشفی محفلین جنوری 11، 2017 #6,132 چاہے دیوانہ کہیں یا لوگ سودائی کہیں آگئے ہم سر کو لے کر پتھروں کے شہر میں (شو رتن لال برق پونچھوی)
مخلص انسان محفلین جنوری 12، 2017 #6,133 سمجھا ہے کون وقت کی رفتار کا مزاج لمحوں میں کٹ گئیں صدیاں شباب کی
کاشفی محفلین جنوری 13، 2017 #6,134 سامنے تعریف، غیبت میں گلہ آپ کے دل کی صفائی دیکھ لی (جگت موہن لال رواںؔ)
کاشفی محفلین جنوری 13، 2017 #6,135 سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلو سبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو (ندا فاضلی)
سید فصیح احمد لائبریرین جنوری 16، 2017 #6,136 شہر میں آکر پڑھنے والے بھُول گئے کس کی ماں نے کتنا زیور بیچا تھا اسلم کولسری
ب بابرنثار محفلین جنوری 16، 2017 #6,137 ناجانے کس سمت سے آ جائے آنے والا ہم نے ہر طرف سے دیواد گرا رگھی ہے
کاشفی محفلین جنوری 17، 2017 #6,139 گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے (محمدابراہیم بیگ خاطر غزنوی - پشاور)
گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے (محمدابراہیم بیگ خاطر غزنوی - پشاور)