گر لاکھ بار آئے زمانہ بہار پر
ہر بار صدقے کیجیے رُخسارِ یار پر
آنے کا وعدہ اُن کے نہ آنے کی تھی دلیل
آخر کھُلی یہ بات بڑے انتظار پر
مست بنارسی
گر لاکھ بار آئے زمانہ بہار پر
ہر بار صدقے کیجیے رُخسارِ یار پر
آنے کا وعدہ اُن کے نہ آنے کی تھی دلیل
آخر کھُلی یہ بات بڑے انتظار پر
مست بنارسی