فرقان احمد

محفلین
گُزر گئے ہیں جو خوشبوئے رائیگاں کی طرح
وہ چند روز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مِری زندگی کا حاصل تھے!

ناصرکاظمی
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
وہ چاند چہرے وہ بہکی باتیں سلگتے دن تھے مہکتی راتیں
وہ چھوٹے چھوٹے سے کاغذوں پر محبتوں کے پیام لکھنا

گلاب چہروں سے دل لگانا وہ چپکے چپکے نظر ملانا
وہ آرزوؤں کے خواب بننا، وہ قصہ نا تمام لکھنا

میرے نگر کی حسین فضاؤ! کہیں جو ان کا نشان پاؤ
تو پوچھنا یہ کہاں بسے وہ، کہاں ہے ان کا قیام لکھنا

حسن رضوی
 

فرقان احمد

محفلین
حیرتِ عشق مِری، حُسن کا آئینہ ہے
دیکھنے والے کہاں سے ہیں کہاں تک پہنچے

کُھل گیا آج، نِگاہیں ہیں نِگاہیں اپنی !
جلوے ہی جلوے نظر آئے جہاں تک پہنچے

حفیظ ہوشیار پوری
 

زارا آریان

محفلین
موج کوثر ہیں مری دامن تر کے چھینٹے
کیا تعجب ہے کہ ہو جائے جہنم پانی

راسخ دہلوی ( مولانا حافظ محمد عبدالرحمٰن )
دہلی | وفات ۱۹۰۷
کلامِ راسخ ۱۹۲۸
 
موج کوثر ہیں مری دامن تر کے چھینٹے
کیا تعجب ہے کہ ہو جائے جہنم پانی

راسخ دہلوی ( مولانا حافظ محمد عبدالرحمٰن )
دہلی | وفات ۱۹۰۷
کلامِ راسخ ۱۹۲۸
نگاہِ فکر سے پردے اٹھا میرے مولا
سرِ فلک بھی دھواں ہے سرِ نظر بھی دھواں
 

فرقان احمد

محفلین
خیالِ یار، کبھی ذکرِ یار کرتے رہے
اِسی متاع پہ ہم روزگار کرتے رہے

نہیں شکایتِ ہجراں، کہ اِس وسِیلے سے
ہم اُن سے رشتۂ دل استوار کرتے رہے

فیض احمد فیض
 
Top