جاسمن

لائبریرین
اے برقِ حُسنِ یار _____ ذرا چشمِ التفات

یوں جل بجھوں کہ مجھ کو بھی میری خبر نہ ہو

حکیم اسد علی خان مضطر
 

سین خے

محفلین
مری بے زبان آنکھوں سے گرے ہیں چند قطرے
وہ سمجھ سکیں تو آنسو نہ سمجھ سکیں تو پانی

نذیر بنارسی
 

فرقان احمد

محفلین
کہانی میں نئے کردار شامل ہو گئے ہیں
نہیں معلوم اب کس ڈھب تماشا ختم ہو گا

کہانی آپ اُلجھی ہے کہ اُلجھائی گئی ہے
یہ عقدہ تب کھُلے گا جب تماشا ختم ہو گا

افتخارعارف
 

کاشفی

محفلین
مرے ہر عمل کو سراہ کر یہ اذیتیں نہ دیا کرو
مری جان تم بھی عجیب ہو تمہیں روٹھنا بھی تو چاہئے

(آغا سروش)
 
Top