زیرک

محفلین
حد سے بڑھنے لگیں کم ظرف تو چپ کیا رہنا
بزدلی لگنے لگے، ایسی شرافت بھی نہ ہو
نسیم نکہت
 

زیرک

محفلین
اس دنیائے فانی سے جو منہ موڑ گیا ہے
برسوں کے جو رشتے تھے سبھی توڑ گیا ہے
ہے کھوج فرشتوں کو کہ 'کیا ساتھ ہے لایا'
عزیزوں کو یہ کھوج کہ 'کیا چھوڑ گیا ہے'
 

زیرک

محفلین
ماں
چلتی پھرتی ہوئی آنکھوں سے اذاں دیکھی ہے
میں نے جنت تو نہیں دیکھی،، ماں دیکھی ہے
لاکھ گِرد اپنے حفاظت کی لکیریں کھینچو
ایک بھی ان میں نہیں ماں کی دعاؤں جیسی
بے شک ماں کی دعا ہی اللہ کے بعد سب سے بڑا سہارا ہے
 

زیرک

محفلین
بلندی جن کی خواہش تھی چٹائی پر اتر آئے
لگائی تاج کو ٹھوکر، گدائی پر اتر آئے
جو دیکھا ماں کو تنہائی میں سوکھی روٹیاں کھاتے
تو بچے پھینک کر بستہ کمائی پر اتر آئے
 

زیرک

محفلین
میں جب غمگین ہوتا ہوں مزاروں پر نہیں جاتا
مِرے تو واسطے یارو! مِری ہی ماں قلندر ہے
فراز شیخ
 

زیرک

محفلین
کرم والوں کی بستی میں صدائیں دیں بہت ہم نے
سبھی نے کھڑکیاں کھولیں، کسی نے در نہیں کھولا
 
Top