اس دنیائے فانی سے جو منہ موڑ گیا ہے
برسوں کے جو رشتے تھے سبھی توڑ گیا ہے
ہے کھوج فرشتوں کو کہ 'کیا ساتھ ہے لایا'
عزیزوں کو یہ کھوج کہ 'کیا چھوڑ گیا ہے'
بلندی جن کی خواہش تھی چٹائی پر اتر آئے
لگائی تاج کو ٹھوکر، گدائی پر اتر آئے
جو دیکھا ماں کو تنہائی میں سوکھی روٹیاں کھاتے
تو بچے پھینک کر بستہ کمائی پر اتر آئے