زیرک

محفلین
بے ستوں مکانوں سے پیڑ راؔم اچھے ہیں
گود بھی کشادہ ہے، چھاؤں بھی زیادہ ہے
رام ریاض​
 

زیرک

محفلین
برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے، انجامِ گلستاں کیا ہو گا
شوق بہرائچی​
 

زیرک

محفلین
لاکھ بازارِ محبت کے لگائے پھیرے
بیوقوفی کے سوا اور کوئی سودا نہ ملا
شوق بہرائچی​
 

زیرک

محفلین
دیکھتے ہیں جب کبھی ایمان میں نقصان شیخ
اونے پونے بیچ ڈالا کرتے ہیں ایمان شیخ
شوق بہرائچی​
 

زیرک

محفلین
کہاں جاتے ہو الفت کا فسانہ چھیڑ کر، ٹھہرو
پہنچتی ہے کہاں اب یہ کہانی، دیکھتے جاؤ​
 

زیرک

محفلین
میں قرض کا کشکول بھلا کیوں نہ اٹھاؤں
اک لُوٹا ہوا گھر مجھے وِرثے میں ملا ہے
عابد کمالوی​
 

زیرک

محفلین
اس نے آنکھوں کے اشاروں سے بھری محفل میں
کچھ نہ کچھ تو ہمیں سمجھانے کی کوشش کی ہے
عابدکمالوی​
 
Top