سردار محمد نعیم
محفلین
بعد مرنے کے مری قبر پہ آیا غافلؔ
یاد آئی مرے عیسیٰ کو دوا میرے بعد
منور خان عافل
یاد آئی مرے عیسیٰ کو دوا میرے بعد
منور خان عافل
آخری تدوین:
بھلے وقتوں میں پی ٹی وی پر ایک ڈراما آیا کرتا تھا جس کا نام تھا، 'آنگن ٹیڑھا'، اُس میں 'ہمشیرہ' اپنے برادر 'چوہدری صاحب' کی زبانی مومن خان مومن کا درج ذیل شعر سن کر استفسار کرتی ہیں کہ بھائی جان! یہ شعر مومن کا ہے یا گویا کا؛ شعر کچھ یوں تھا۔بعد مرنے کے مری قبر پہ آیا غافلؔ
یاد آئی مرے عیسیٰ کو دوا میرے بعد
میر تقی میر
تجویز تو اچھی ہے تاہم اس کے لیے آپ کو محلفین کو محفلین کرنا ہو گا تاکہ حجت تمام ہو جائے۔میرا ایک مشورہ ہے سب محلفین کو شعر کے ساتھ شاعر کا نام لازمی لکھیں۔
بھلے وقتوں میں پی ٹی وی پر ایک ڈراما آیا کرتا تھا جس کا نام تھا، 'آنگن ٹیڑھا'، اُس میں 'ہمشیرہ' اپنے برادر 'چوہدری صاحب' کی زبانی مومن خان مومن کا درج ذیل شعر سن کر استفسار کرتی ہیں کہ بھائی جان! یہ شعر مومن کا ہے یا گویا کا؛ شعر کچھ یوں تھا۔
تم مرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
تو ہمارا بھی یہی سوال ہے کہ سردار جی! یہ شعر غافل کا ہے یا میر کا ۔۔۔!
تجویز تو اچھی ہے تاہم اس کے لیے آپ کو محلفین کو محفلین کرنا ہو گا تاکہ حجت تمام ہو جائے۔[/QU حسب معمول غلطیاں نکالنے کا بہت شکریہ فرقان بھائی اور شعر منور خان غافل کا ہے ۔
عزم بہزاد کا ہے شایدہمارے لہجے میں یہ توازن بڑی صعُوبت کے بعد آیا
کئی مزاجوں کے دشت دیکھے، کئی رویوں کی خاک چھانی
(پروین شاکر)
بہت شکریہ، فہد! آپ نے بالکل درست نشان دہی کی ہے۔ 'مناسب تدوینی کاروائی کر دی گئی ہے'۔عزم بہزاد کا ہے شاید
یہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
نہیں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پیدا
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستانِ وجود
ہوتی ہے بندہء مومن کی اذاں سے پیدا
علامہ اقبال