ایک دل توڑ کر تو نے مسجد بنائی
ایک مان توڑ کر تو نے نماز پڑھی
کسی کو رلا کر تو رب راضی کرنے چلا
کسی کو ستا کے تو حج کر آیا
تو نے نیکی کر کے گناہ گار کو حقیر جانا
تیرا زعم تقوی تجھ پہ غالب آیا
اے کرنے والے بہتر تھا تو گناہ کر کے
انسان رہ جاتا. نیکی کر کے خدا نہ بنتا
میرے خیال میں محترم عبدالقیوم چوہدری ، محمد وارث صاحب، بتا سکتے ہیں۔ ویسے بابا بلھے شاہ کا یہ شعر مشہور ہے۔کیا یہ کلام بابا بلھے شاہ کا ہے۔۔؟؟
فلسفی بھائی
جی یہ پنجابی کلام منسوب تو بلھے شاہ ہی سے ہے لیکن واقعی انہی کا ہے یا نہیں اس کے بارے میں یقین سے کہنا کچھ مشکل ہے۔میرے خیال میں محترم عبدالقیوم چوہدری ، محمد وارث صاحب، بتا سکتے ہیں۔ ویسے بابا بلھے شاہ کا یہ شعر مشہور ہے۔
'مندر ڈھا دے مسجد ڈھا دے، ڈھا دے جو کج ڈھیندا
پر دل نہ کسے دا ڈھاویں بندیا رب دلاں وچ رہندا
وضاحت کا شکریہ محترم لیکن فہد بھائی وہ اردو والے کلام کا پوچھ رہے ہیں۔ کیا آپ کی نظر سے گزرا ہے؟جی یہ پنجابی کلام منسوب تو بلھے شاہ ہی سے ہے لیکن واقعی انہی کا ہے یا نہیں اس کے بارے میں یقین سے کہنا کچھ مشکل ہے۔
ایک دل توڑ کر تو نے مسجد بنائی
ایک مان توڑ کر تو نے نماز پڑھی
کسی کو رلا کر تو رب راضی کرنے چلا
کسی کو ستا کے تو حج کر آیا
تو نے نیکی کر کے گناہ گار کو حقیر جانا
تیرا زعم تقوی تجھ پہ غالب آیا
اے کرنے والے بہتر تھا تو گناہ کر کے
انسان رہ جاتا. نیکی کر کے خدا نہ بنتا
ظاہر ہے اردو کلام بابا جی کا اپنا کیسے ہو سکتا ہے، کسی نے ترجمہ کیا ہوگا۔وضاحت کا شکریہ محترم لیکن فہد بھائی وہ اردو والے کلام کا پوچھ رہے ہیں۔ کیا آپ کی نظر سے گزرا ہے؟
جزاک اللہ خیر۔ظاہر ہے اردو کلام بابا جی کا اپنا کیسے ہو سکتا ہے، کسی نے ترجمہ کیا ہوگا۔
(ویسے میں نے اپنے پہلے مراسلے میں اسی لیے "پنجابی کلام" لکھا تھا)
مجھے بھی یہ کلام بابا بلھے شاہ رحمتہ اللہ علیہ کا ہی لگا تھاویسے بابا بلھے شاہ کا یہ شعر مشہور ہے۔
لیکن واقعی انہی کا ہے یا نہیں اس کے بارے میں یقین سے کہنا کچھ مشکل ہے۔