زارا آریان

محفلین
رہوں آہ محروم میں بندگی سے
اسی واسطے مجھ کو پیدا کیا تھا

✍ جوششؔ عظیم آبادی ( شیخ محمد روشن )
عظیم آباد، بھارت | ۱۷۳۷–۱۸۰۱
دیوانِ جوششؔ
 

جاسمن

لائبریرین
‏دلوں میں جو شاداب ویرانیاں ہیں
محبت کی آشفتہ سامانیاں ہیں

خدا اور بکھرائے اُن کاکلوں کو
بڑی بیش قیمت پریشانیاں ہیں

عجب حال میں زندگی کٹ رہی ہے
نہ دُشواریاں ہیں، نہ آسانیاں ہیں

عدم احتیاطیں ہیں جتنی بھی دل کی
میرا تجربہ ہے کہ نادانیاں ہیں
(‎عدم)
ابھی پہلا مصرع پڑھ کے دوسرا پڑھنا شروع ہی کیا تھا کہ فورا خیال آیا۔۔۔یہ عدم کا ہو سکتا ہے۔۔
 

ابوعبید

محفلین
میں اس سے پہلے کہیں کب قیام کرتا تھا
پر آج تم سے ملا ہوں تو رک گیا ہوں میں

یہ دل بہت سے حوالوں سے سخت کافر ہے
مگر تمہارے حوالے سے جھک گیا ہوں میں

فاضل جمیلی
 

ابوعبید

محفلین
کمبخت دل کو کیسی طبیعت عطا ہوئی
جب جب بھی دُکھ اٹھائے ، مُسرت عطا ہوئی

پھر قحط سے مرے ہوئے دفنا دیئے گئے
اور چیونٹیوں کے رزق میں برکت عطا ہوئی

رحمان فارس
از عشق بخیر
 
Top