اک پل بھی اُسے آنکھ سے اُوجھل نہیں دیکھا
میں پھر بھی یہ کہتا ہوں مکمل نہیں دیکھا
یوں لگتا ہے صدیاں ہوئی اُس شخص کو دیکھے
حالانکہ جسے میں نے فقط کل نہیں دیکھا
عمر کا آدھا حصہ بیت گیا خوش فہمی میں
لوگ نہ جانے کیسے اپنی کڑیل عمریں کاٹتے ہیں
پیڑ وہ کیسے پھل لائیں گفتار خیالی دانش کے
عقل کے اندھے مالی جن کی کومل شاخیں کاٹتے ہیں