مجھ کو مری شکست کی دوہری سزا ملی تجھ سے بچھڑ کے زندگی دنیا سے جا ملی ساقی فاروقی
جان محفلین مئی 19، 2019 #8,841 مجھ کو مری شکست کی دوہری سزا ملی تجھ سے بچھڑ کے زندگی دنیا سے جا ملی ساقی فاروقی
جان محفلین مئی 19، 2019 #8,843 پیاسو رہو نہ دشت میں بارش کے منتظر مارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے اقبال ساجد
جان محفلین مئی 19، 2019 #8,844 ملتے ہیں اس ادا سے کہ گویا خفا نہیں کیا آپ کی نگاہ سے ہم آشنا نہیں حسرت موہانی
جان محفلین مئی 19، 2019 #8,845 راہ میں ملیے کبھی مجھ سے تو از راہِ ستم ہونٹ اپنا کاٹ کر فوراً جدا ہو جائیے حسرت موہانی
مریم افتخار محفلین مئی 22، 2019 #8,846 گرمی لگی تو خود سے الگ ہو کے سو گئے سردی لگی تو خود کو دوبارہ پہن لیا بیدلؔ لباس زیست بڑا دیدہ زیب تھا اور ہم نے اس لباس کو الٹا پہن لیا بیدل حیدری
گرمی لگی تو خود سے الگ ہو کے سو گئے سردی لگی تو خود کو دوبارہ پہن لیا بیدلؔ لباس زیست بڑا دیدہ زیب تھا اور ہم نے اس لباس کو الٹا پہن لیا بیدل حیدری
مریم افتخار محفلین مئی 22، 2019 #8,847 سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا جا تجھے کشمکش دہر سے آزاد کیا اس کا رونا نہیں کیوں تم نے کیا دل برباد اس کا غم ہے کہ بہت دیر میں برباد کیا جوش ملیح آبادی
سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا جا تجھے کشمکش دہر سے آزاد کیا اس کا رونا نہیں کیوں تم نے کیا دل برباد اس کا غم ہے کہ بہت دیر میں برباد کیا جوش ملیح آبادی
جان محفلین مئی 22، 2019 #8,848 دیوارِ شب اور عکسِ رُخِ یار سامنے پھر دل کے آئینے سے لہو پھوٹنے لگا پھر وضعِ احتیاط سے دھندلا گئی نظر پھر ضبطِ آرزو سے بدن ٹوٹنے لگا فیض احمد فیض
دیوارِ شب اور عکسِ رُخِ یار سامنے پھر دل کے آئینے سے لہو پھوٹنے لگا پھر وضعِ احتیاط سے دھندلا گئی نظر پھر ضبطِ آرزو سے بدن ٹوٹنے لگا فیض احمد فیض
جان محفلین مئی 22، 2019 #8,849 وہی چشمہِ بقا تھا جسے سب سراب سمجھے وہی خواب معتبر تھے جو خیال تک نہ پہنچے کوئی یار جاں سے گزرا، کوئی ہوش سے نہ گزرا یہ ندیم یک دو ساغر مرے حال تک نہ پہنچے فیض احمد فیض
وہی چشمہِ بقا تھا جسے سب سراب سمجھے وہی خواب معتبر تھے جو خیال تک نہ پہنچے کوئی یار جاں سے گزرا، کوئی ہوش سے نہ گزرا یہ ندیم یک دو ساغر مرے حال تک نہ پہنچے فیض احمد فیض
جان محفلین مئی 22، 2019 #8,850 جن کا دیں پیرویِ کذب و ریا ہے ان کو ہمتِ کفر ملے، جرأتِ تحقیق ملے جن کے سر منتظرِ تیغِ جفا ہیں ان کو دستِ قاتل کو جھٹک دینے کی توفیق ملے فیض احمد فیض
جن کا دیں پیرویِ کذب و ریا ہے ان کو ہمتِ کفر ملے، جرأتِ تحقیق ملے جن کے سر منتظرِ تیغِ جفا ہیں ان کو دستِ قاتل کو جھٹک دینے کی توفیق ملے فیض احمد فیض
جان محفلین مئی 22، 2019 #8,851 یہ خوں کی مہک ہے کہ لبِ یار کی خوشبو کس راہ کی جانب سے صبا آتی ہے دیکھو گلشن میں بہار آئی کہ زنداں ہوا آباد کس سمت سے نغموں کی صدا آتی ہے دیکھو فیض احمد فیض
یہ خوں کی مہک ہے کہ لبِ یار کی خوشبو کس راہ کی جانب سے صبا آتی ہے دیکھو گلشن میں بہار آئی کہ زنداں ہوا آباد کس سمت سے نغموں کی صدا آتی ہے دیکھو فیض احمد فیض
جان محفلین مئی 23، 2019 #8,852 ٹوٹا تو کتنے آئنہ خانوں پہ زد پڑی اٹکا ہوا گلے میں جو پتھر صدا کا تھا احمد ندیم قاسمی
جان محفلین مئی 23، 2019 #8,853 سامنے آ کہ مرا عشق ہے منطق میں اسیر آگ بھڑکی تو یہ پتھر بھی پگھل جائے گا احمد ندیم قاسمی
جان محفلین مئی 23، 2019 #8,854 دوستی کی جب دہائی دی تو شرق و غرب سے ہاتھ میں پتھر لیے یاروں کا لشکر آ گیا احمد ندیم قاسمی
جان محفلین مئی 23، 2019 #8,855 ہونٹوں پہ قرضِ حرفِ وفا عمر بھر رہا مقروض تھا سو چپ کی صدا عمر بھر رہا کچھ درگزر کی ان کو بھی عادت نہ تھی کبھی کچھ میں بھی اپنی ضد پہ اڑا عمر بھر رہا اختر ہوشیارپوری
ہونٹوں پہ قرضِ حرفِ وفا عمر بھر رہا مقروض تھا سو چپ کی صدا عمر بھر رہا کچھ درگزر کی ان کو بھی عادت نہ تھی کبھی کچھ میں بھی اپنی ضد پہ اڑا عمر بھر رہا اختر ہوشیارپوری
جاسمن لائبریرین مئی 24، 2019 #8,856 ﺍﭘﻨﯽ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﺑﻨﺎﺅ ﮔﮯ ﺗﻮ ﮨﻮﮔﺎ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮐﺘﻨﺎ ﺩﺷﻮﺍﺭ ﮨﮯ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﮩﺮﮦ ﺩﯾﻨﺎ
رباب واسطی محفلین مئی 25، 2019 #8,857 موت کا بھی علاج ہو شاید زندگی کا کوئی علاج نہیں فراق گورکھپوری
رباب واسطی محفلین مئی 25، 2019 #8,858 لوگ کہتے ہیں ،،،، موت آتی ہے میں یہ کہتا ہوں ،، جان جاتی ہے مسعود قاضی
مریم افتخار محفلین مئی 25، 2019 #8,859 منظور مجھ کو ضبط، مرے دل کو اضطراب دل میرا مجھ سے تنگ ہے،میں دل سے تنگ ہوں ذوق
جان محفلین مئی 26، 2019 #8,860 سب ہوں گے اس سے اپنے تعارف کی فکر میں مجھ کو مرے سکوت سے پہچان جائے گا فنا نظامی کانپوری