سیما علی

لائبریرین
ولیؔ کا ایک شعر ہے۔ شمشاد بھیا کی نذر

پھر میری خبر لینے وہ صیاد نہ آیا
شاید کہ مرا حال اسے یاد نہ آیا

مجھ پاس کبھی وہ قد شمشاد نہ آیا
اس گھر منے وہ دلبر استاد نہ آیا
 

سیما علی

لائبریرین
کوئی محمل نشیں کیوں شاد یا ناشاد ہوتا ہے
غبار قیس خود اٹھتا ہے خود برباد ہوتا ہے

(اصغر گونڈوی)
 

شمشاد

لائبریرین
دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں
اک آئینہ تھا ٹوٹ گیا دیکھ بھال میں
سیماب اکبرآبادی
 
Top