سیما علی

لائبریرین
کن بے دلوں میں پھینک دیا حادثات نے...
‏آنکھوں میں جن کی نور نہ باتوں میں‌تازگی
‏ ― ناصر کاظمی
 

شمشاد

لائبریرین
اتنا تو بتا جاؤ خفا ہونے سے پہلے
وہ کیا کریں جو تم سے خفا ہو نہیں سکتے
اسد بھوپالی
 

سیما علی

لائبریرین
دِل کی قیمت پہ بھی ،اِک عہد نِبھائے گئے ہم
‏عُمر بھر بیٹھے رہے، ایک ہی دِیوار کے پاس

‏افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
شِکم کی آگ لیے پھر رہی ہے شہر بہ شہر
‏سگِ زمانہ ہیں ، ہم کیا ، ہماری ہجرت کیا

‏افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
بادبانوں سے ہوا اُلجھی تو ساحل چُپ رہا
‏ناؤ ڈوبی ہے تو اب ہر لہر سناٹے میں ہے

‏ افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
کھلی فضا میں خوش آواز طائروں کے ہجوم
‏مگر وہ لوگ جو تیر و سناں بناتے ہیں

‏"پلٹ کے آئے غریب الوطن پلٹنا تھا"
‏یہ دیکھنا ہے کہ اب گھر کہاں بناتے ہیں

‏افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
میزان و تیغ و خلعت و منصب مزے میں ہیں
‏سب کررہے ہیں آہ و فغاں، سب مزے میں ہیں

‏افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
کبھی کبھی دل یہ سوچتا ہے
‏نہ جانے ہم بے یقین لوگوں کو نام حیدر سے ربط کیوں ہے
‏حکیم جانے وہ کیسی حکمت سے آشنا تھا
‏شجیع جانے کہ بدر و خیبر کی فتح مندی کا راز کیا تھا

‏افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
اب کہیں جا کے سمیٹی ہے امیدوں کی بساط
‏ورنہ اک عمر کی ضد تھی کہ سنبھالے مجھے کوئی

‏افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
نغمۂِ شوق خوب تھا، ایک کمی ہے مطربہ
شعلۂِ لب کی خیر ہو، سوزِ دروں بھی چاہیئے

شکیب جلالی
 

شمشاد

لائبریرین
خواہشوں کی ارتھیاں اب تو اٹھیں گی شان سے
دل لگا بیٹھی ہے میری مفلسی دھنوان سے
دیدار بستوی
 
Top