طارق شاہ

محفلین

قامت سے تیرے، صانِعِ قُدرت نے اے حَسِیں!
دِکھلا دِیا ہے حشْر کو سانْچے میں ڈال کے


اکبر الہٰ آبادی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

لیتے ہیں لوگ اپنی دلی بات کے مزے !
میرا مزہ یہ ہے کہ، مِرے دل میں کچھ نہیں

اکبر الہٰ آبادی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

ڈھلتے سُورج کی تمازت نے بِکھرکردیکھا
سر کشیدہ مِرا سایا صفِ اشجار کے بیچ


محسن نقوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

جب دہر کے غم سے اماں ملی، ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا !
کبھی شہرِ بُتاں میں خراب پھرے، کبھی دشتِ جُنوں آباد کیا

ابن انشا
 
س راز کو اک مرد فرنگي نے کيا فاش
ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہيں کرتے

جمہوريت اک طرز حکومت ہے کہ جس ميں
بندوں کو گنا کرتے ہيں ، تولا نہيں کرتے

علامہ محمد اقبال
 

طارق شاہ

محفلین

جب کُھلی آنکھ تو میں تھا، مِری تنہائی تھی
وہ جو تھا قافلۂ ہمسفراں، خواب میں تھا

احمد فراز
 
آخری تدوین:
Top