نقش و صُورت ہی کی تزئیں پر رہی جس کی نظر اُس سُخن سے حُسنِ معنیٰ یک قلم جاتا رہا اکبر الہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,221 نقش و صُورت ہی کی تزئیں پر رہی جس کی نظر اُس سُخن سے حُسنِ معنیٰ یک قلم جاتا رہا اکبر الہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,222 وہی پرند کہ کل گوشہ گِیر ایسا تھا پلک جھپکتے، ہَوا میں لکِیر ایسا تھا پروین شاکر
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,223 اِک حجابِ تہہِ اِقرار ہے مانع ورنہ گُل کو معلوم ہے، کیا دستِ صبا چاہتا ہے پروین شاکر
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,224 تمام عمر یہ ناکامیاں قیامت ہیں ! کبھی کبھی تو الہیٰ اُمید بر آئے سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,225 نِگاہِ جلوہ میں شاید سما گئے سیماب کہ مُنْتَظِر گئے لوٹے تو مُنْتَظَر آئے سیماب اکبر آبادی آخری تدوین: اکتوبر 19، 2013
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,226 جلوَت میں ہُوں، تو شاکئ ھنگامۂ ہجُوم خلوَت میں ہُوں، تو ساتھ ہے دُنیا خیال کی سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,227 چھوڑ آئی لامکاں کوبھی پیچھے تِری تلاش اپنی حدوں سے بڑھ گئی وُسعَت خیال کی سیماب اکبر آبادی آخری تدوین: اکتوبر 19، 2013
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,228 تا چند، اعتبار پہ یوں سجدۂ نیاز ہوتے وہ سامنے تو مزہ بندگی کا تھا سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,229 ہو سرافرازِ یقیں، حدّ ِ تصّور سے گُزر وہ بھی کیا عشق جو پابندِ خیالات رہے سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 19، 2013 #1,230 جوشِ وحشت میں نہ زنجِیر کو توڑا اِک دِن گور میں جائیں گے اِن ہاتھوں سے بیزار قدم حیدرعلی آتش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 20، 2013 #1,231 جو کچھ کہو قبول ہے تکرار کیا کروں شرمندہ اب تمہیں سرِ بازار کیا کروں انور شعور
طارق شاہ محفلین اکتوبر 20، 2013 #1,233 وہ تو وہ ہیں، تمہیں ہوجائےگی اُلفت مجھ سے اِک نظر تم مِرا محبُوبِ نظر تو دیکھو فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین اکتوبر 20، 2013 #1,234 سُنا ہے غیر کی محفِل میں تم نہ جاؤگے کہو تو آج سجا لوُں غریب خانے کو قمر جلالوی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 20، 2013 #1,236 بنی فِطرت اُسی کی برہمن جو بُت حسِین نِکلا نظر نے راز جوئی کی نتیجہ کچُھ نہیں نِکلا اکبر الہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 20، 2013 #1,237 میں کب کہتا ہُوں اے واعظ کہ میں نے رازِ دِیں سمجھا فقط اِتنا ہی سمجھا ہُوں کہ، تُو بھی کچُھ نہیں سمجھا اکبر الہٰ آبادی
میں کب کہتا ہُوں اے واعظ کہ میں نے رازِ دِیں سمجھا فقط اِتنا ہی سمجھا ہُوں کہ، تُو بھی کچُھ نہیں سمجھا اکبر الہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 20، 2013 #1,238 گزُر ہی جائیں گے ایّام ہجرتوں کے خلِش ! خیال وخواب اُسی حُسنِ بے مثال کے رکھ شفیق خَلِش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 21، 2013 #1,239 دیدۂ تر پہ وہاں کون نظر کرتا ہے کاسۂ چشْم میں خُوں نابِ جِگر لے کے چلو اب اگر جاؤ پئے عرض و طلب اُن کے حضُور دست و کشکول نہیں کاسۂ سر لے کے چلو فیض احمد فیض
دیدۂ تر پہ وہاں کون نظر کرتا ہے کاسۂ چشْم میں خُوں نابِ جِگر لے کے چلو اب اگر جاؤ پئے عرض و طلب اُن کے حضُور دست و کشکول نہیں کاسۂ سر لے کے چلو فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین اکتوبر 21، 2013 #1,240 اِک سُخن مُطربِ زیبا کہ سُلگ اُٹھے بدن اک قدح ساقئ مہوش جو کرے ہوش تمام ذکرِ صبحے کہ رُخِ یار سے رنگیں تھا چمن یاد شَبہا کہ تنِ یار تھا آغوشِ تمام فیض احمد فیض
اِک سُخن مُطربِ زیبا کہ سُلگ اُٹھے بدن اک قدح ساقئ مہوش جو کرے ہوش تمام ذکرِ صبحے کہ رُخِ یار سے رنگیں تھا چمن یاد شَبہا کہ تنِ یار تھا آغوشِ تمام فیض احمد فیض