ضبط کا عہد بھی ہے، شوق کا پیماں بھی ہے عہد و پیماں سے گزُر جانے کو جی چاہتا ہے درد اِتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا اور سُکوں ایسا کہ مرجانے کو جی چاہتا ہے فیض احمد فیض