میری جھولی میں پکے پھل سا اُسے گرنا تھا ایک، بس ایک اشارے کی ضرورت تھی اُسے ریاض مجید
ص صائمہ شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,301 میری جھولی میں پکے پھل سا اُسے گرنا تھا ایک، بس ایک اشارے کی ضرورت تھی اُسے ریاض مجید
ص صائمہ شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,302 ہاں میں تو لئے پھرتا ہوں اِک سجدۂ بیتاب ان سے بھی تو پوچھو وہ خدا ہیں کہ نہیں ہیں حفیظ جالندھری
ص صائمہ شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,303 بجھتا ہے آفتاب کی صحبت میں بھی کوئی جب تک پری وشوں میں رہے ہم جواں رہے عدم
طارق شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,304 آئے ہے، بے کسئِ عشق پہ رونا، غالب ! کس کے گھر جائے گا سیلابِ بلا میرے بعد اسداللہ خاں غالب
ص صائمہ شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,305 شعور آخر اُسے ہم سے زیادہ جانتے ہو تم؟ بہت سیدھا سہی لیکن تمھیں تو بیچ کھائے گا انور شعورؔ
طارق شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,306 نہ کہہ کسی سے، کہ غالب نہیں زمانے میں حریف رازِ محبّت، مگر در و دیوار اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,307 غالب نہ کر حضُور میں تو بار بار عرض ظاہر ہے تیرا حال سب اُن پر کہے بغیر اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,308 کام اُس سے آ پڑا ہے کہ جس کا جہان میں لیوے نہ کوئی نام، سِتم گر کہے بغیر اسداللہ خاں غالب
طارق شاہ محفلین اکتوبر 31، 2013 #1,309 رکھتے ہیں سطحِ آب سے، اُونچا ہم اپنا سر ڈوبے پہ یوں نہیں، کہ اُبھرتے نہیں ہیں ہم شفیق خلش
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,310 اُس حُورِ لقا کو گھر لائے، ہو تُم کو مُبارک اے اکبر! لیکن یہ قیامت کی تم نے، گھر سے جو نِکلنا چھوڑ دیا اکبرالہٰ آبادی
اُس حُورِ لقا کو گھر لائے، ہو تُم کو مُبارک اے اکبر! لیکن یہ قیامت کی تم نے، گھر سے جو نِکلنا چھوڑ دیا اکبرالہٰ آبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,311 بڑھ چلا لاکھ قدِ یار کی موزونی سے مصرعِ سرو میں نکلا نہ کمر کا پہلو خواجہ حیدرعلی آتش
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,312 ایسا، اثر زباں میں مِری، اے کریم! دے جو کچھ کہوں، کہے وہ مِرا دِل رُبا، قبول خواجہ حیدرعلی آتش آخری تدوین: نومبر 2، 2013
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,314 یہ اور بات کہ، منزل پہ ہم پہنچ نہ سکے مگر یہ کم ہے کہ راہوں کو چھان بیٹھے ہیں ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,315 ایک کیفِ ناتمام درد کی لذّت ہی کیا درد کی لذّت سراپا درد بن جانے میں ہے جگر مُرادآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,316 کیا، جانے میں جانا ہے ، کہ جاتے ہو خفا ہو کر ! میں جب جانوں مِرے دل سے چلے جاؤ جُدا ہو کر سیماب اکبرآبادی
کیا، جانے میں جانا ہے ، کہ جاتے ہو خفا ہو کر ! میں جب جانوں مِرے دل سے چلے جاؤ جُدا ہو کر سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,317 ازبر ہے تجھ کو ہجر کی راتوں کی داستاں سیماب تیری یاد بھی ہے، کِس بلا کی یاد سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2013 #1,318 سُکوں بنے، دلِ مُضطر کا وہ قرار بنے نظر سےجی میں اُتر کر جو میرا پیار بنے خُدا نے دی ہے محبّت میں وہ اثر اُس کے خزاں گزیدہ شب و روز تھے، بہار بنے شفیق خلش
سُکوں بنے، دلِ مُضطر کا وہ قرار بنے نظر سےجی میں اُتر کر جو میرا پیار بنے خُدا نے دی ہے محبّت میں وہ اثر اُس کے خزاں گزیدہ شب و روز تھے، بہار بنے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2013 #1,319 شجر شجر کو کہانی تُمھاری بتلا دی صبا کو سمجھا تھا تم نے ہی راز داں دیکھو فاخرہ بتول
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2013 #1,320 ہماری آنکھوں کی برسات دیکھتے کیا ہو اُتر گئی ہیں لہو میں جو بجلیاں دیکھو فصیلِ جسم ہے چھلنی، تو سر سلامت ہے عجیب رُوح میں چلتی ہیں آندھیاں دیکھو فاخرہ بتول
ہماری آنکھوں کی برسات دیکھتے کیا ہو اُتر گئی ہیں لہو میں جو بجلیاں دیکھو فصیلِ جسم ہے چھلنی، تو سر سلامت ہے عجیب رُوح میں چلتی ہیں آندھیاں دیکھو فاخرہ بتول