کہاں گئے وہ سُخنوَر جو میرِ محفِل تھے ہمارا کیا ہے، بھلا ہم کہاں کے کامِل تھے ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین نومبر 5، 2013 #1,361 کہاں گئے وہ سُخنوَر جو میرِ محفِل تھے ہمارا کیا ہے، بھلا ہم کہاں کے کامِل تھے ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین نومبر 5، 2013 #1,362 بَھلا ہُوا کہ، ہَمَیں یوں بھی کوئی کام نہ تھا جو ہاتھ ٹُوٹ گئے، ٹُوٹنے کے قابِل تھے ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین نومبر 5، 2013 #1,363 کبھی روئے ، کبھی تُجھ کو پُکارا شبِ فُرقت بڑی مُشکل سے گزُری ہوائے صُبْح نے چونْکا دِیا، یُوں ! تِری آواز جیسے دِل سے گزُری ناصر کاظمی
کبھی روئے ، کبھی تُجھ کو پُکارا شبِ فُرقت بڑی مُشکل سے گزُری ہوائے صُبْح نے چونْکا دِیا، یُوں ! تِری آواز جیسے دِل سے گزُری ناصر کاظمی
ماہی احمد لائبریرین نومبر 5، 2013 #1,364 رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی۔۔۔ جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آجائے۔۔۔ جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم۔۔۔ جیسے بیمار کو بےوجہ قرار آجائے۔۔۔ (فیض)
رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی۔۔۔ جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آجائے۔۔۔ جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم۔۔۔ جیسے بیمار کو بےوجہ قرار آجائے۔۔۔ (فیض)
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2013 #1,365 بے قراری میں بھی اکثر دردمندانِ جنُوں اے فریبِ آرزُو، تیرے سہارے سو گئے ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2013 #1,366 ہر انقلاب ہے، اسبابِ غیب پر مبنی ! قضا بھی آئی تو امراض کے بہانے سے وجد لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2013 #1,367 ہوگا سُکوں بھی ہوتے ہوتے سو جاؤں گا، روتے روتے آخر دِل ہے، ٹھہر جائے گا شام و سحر کے ہوتے ہوتے تابش دہلوی
ہوگا سُکوں بھی ہوتے ہوتے سو جاؤں گا، روتے روتے آخر دِل ہے، ٹھہر جائے گا شام و سحر کے ہوتے ہوتے تابش دہلوی
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2013 #1,368 بزمِ عالم کو فرصتِ انجام ! میری نیّت میں انقلاب ہے آج متغیّر ہےعالمِ جذبات کون اِس دل میں باریاب ہے آج سیماب اکبرآبادی
بزمِ عالم کو فرصتِ انجام ! میری نیّت میں انقلاب ہے آج متغیّر ہےعالمِ جذبات کون اِس دل میں باریاب ہے آج سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2013 #1,369 زندگی جس میں سانس لیتی تھی وہ زمانہ خیال و خواب ہے آج مِٹ گئے دِل کے وَلوَلے سیماب ختم افسانۂ شباب ہے آج سیماب اکبرآبادی
زندگی جس میں سانس لیتی تھی وہ زمانہ خیال و خواب ہے آج مِٹ گئے دِل کے وَلوَلے سیماب ختم افسانۂ شباب ہے آج سیماب اکبرآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2013 #1,371 راتوں کو تجھے نیند میسّر جو نہیں ہے ! وہ پھر سے تِرے ذہن کا محور تو نہیں ہے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین نومبر 7، 2013 #1,372 عشق ہر رنگ میں ہے اپنی حقیقت کی دلیل یہ وہ دعویٰ ہی نہیں ہے کہ جو باطل ہوجائے جگرمُرادآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 7، 2013 #1,373 کیا بگڑ جائے تِرا، اے مہِ خُوبی و جمال ! گر یہاں بھی کوئی دم رونقِ محفِل ہوجائے جگرمُرادآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 7، 2013 #1,374 میں تو مر جاؤں، مِرا عشق کہیں کا نہ رہے ! اِک نفس بھی جو فراغت مجھے حاصل ہوجائے جگرمُرادآبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 7، 2013 #1,375 مِری فِطرت وفا ہے، دے رہا ہُوں اِمتحاں پھر بھی وہ فطرت آشنا ہے، اور مجھ سے بدگماں پھر بھی سیماب اکبر آبادی
مِری فِطرت وفا ہے، دے رہا ہُوں اِمتحاں پھر بھی وہ فطرت آشنا ہے، اور مجھ سے بدگماں پھر بھی سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 7، 2013 #1,376 بہت دِلچسپ ہے سیماب! شامِ وادئ غُربت وطن کی صبح میں، کچھ اور تھیں رنگینیاں پھر بھی سیماب اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 8، 2013 #1,377 گُل سے افزوں مِری آنکھوں میں ہیں دل جُو کانٹے پُھول رکھتے ہیں تِری بُو، تو تِری خُو کانٹے حیدرعلی آتش
گُل سے افزوں مِری آنکھوں میں ہیں دل جُو کانٹے پُھول رکھتے ہیں تِری بُو، تو تِری خُو کانٹے حیدرعلی آتش
طارق شاہ محفلین نومبر 8، 2013 #1,378 اور آجکل کی موسمی صورت حال کو دیکھ کر یہ شعر کہ : نہ تو بُلبُل نظر آتا ہے چمن میں، نہ تو گُل اِک طرف برگِ خزاں ڈھیر ہیں اِک سُو کانٹے حیدرعلی آتش
اور آجکل کی موسمی صورت حال کو دیکھ کر یہ شعر کہ : نہ تو بُلبُل نظر آتا ہے چمن میں، نہ تو گُل اِک طرف برگِ خزاں ڈھیر ہیں اِک سُو کانٹے حیدرعلی آتش
طارق شاہ محفلین نومبر 8، 2013 #1,379 وہ نظر بہم نہ پُہنچی ، کہ مُحیطِ حُسن کرتے تِری دِید کے وسیلے خد وخال تک نہ پہنچے فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین نومبر 8، 2013 #1,380 کوئی یار جاں سے گزُرا، کوئی ہوش سے نہ گزُرا یہ ندیمِ یک دو ساغر، مِرے حال تک نہ پہنچے فیض احمد فیض