طارق شاہ

محفلین

سِکھانا عِلم کا غیروں کو، اپنا سِیکھنا سمجھو
یہ دولت اُتنی ہی بڑھتی ہے جتنی گھٹتی جاتی ہے


شادعظیم آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

چارہ سازوں کی چارہ سازی ہے
درد، بدنام تو نہیں ہوگا

ہاں دوا دو، مگر یہ بتلادو !
مجھے آرام تو نہیں ہوگا


جون ایلیا
 

طارق شاہ

محفلین

حشر میں اِنصاف ہوگا، بس یہی سُنتے رہو !
کچُھ یہاں ہوتا رہا ہے، کچُھ وہاں ہو جائے گا


آغا شاعر قزلباش
 

طارق شاہ

محفلین

دے دِیا آنکھیں لڑا کر اُس پری پیکر نے جام
میں نشے میں چور تھا ہی، اور اندھا کردیا

آغا شاعر قزلباش
 

طارق شاہ

محفلین
دل کو پھر ہے مِرے دل کی تلاش
خانہ برباد کو گھر یاد آیا

اُس کو بُھولے تو ہوئے ہو فانی
کیا کرو گے وہ اگر یاد آیا

cm29.jpg

فانی بدایونی
 
آخری تدوین:
Top