شب کٹ گئی فُرقت کی دیکھا نہ فراق آخر طُولِ غمِ ہجراں بھی بیکار نظر آیا فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین نومبر 18، 2013 #1,521 شب کٹ گئی فُرقت کی دیکھا نہ فراق آخر طُولِ غمِ ہجراں بھی بیکار نظر آیا فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین نومبر 18، 2013 #1,522 یہ بھی سچ ہے کوئی اُلفت میں پریشاں کیوں ہو یہ بھی سچ ہے کوئی کیونکر نہ پریشاں ہوجائے عُقدۂ عِشق، عجَب عُقدۂ مہمل ہے فراق ! کبھی لاحل، کبھی مُشکل، کبھی آساں ہوجائے فراق گورکھپوری آخری تدوین: نومبر 18، 2013
یہ بھی سچ ہے کوئی اُلفت میں پریشاں کیوں ہو یہ بھی سچ ہے کوئی کیونکر نہ پریشاں ہوجائے عُقدۂ عِشق، عجَب عُقدۂ مہمل ہے فراق ! کبھی لاحل، کبھی مُشکل، کبھی آساں ہوجائے فراق گورکھپوری
طارق شاہ محفلین نومبر 18، 2013 #1,523 ہے پرورش سُخن کی مجھے اپنی جاں تلک جوں شمع زندگانی ہے میری زباں تلک محمد رفیع سودا
طارق شاہ محفلین نومبر 18، 2013 #1,524 فاتحِ کارِجہاں، نام ہے یزداں تیرا قاطعِ شرک ہے اوّل ہی سے پیماں تیرا میں رضامند ہُوں، تُو، دوزخ و جنّت جو دے ایک ہے عدل تِرا، دوسرا احساں تیرا میر مہدی مجرُوح
فاتحِ کارِجہاں، نام ہے یزداں تیرا قاطعِ شرک ہے اوّل ہی سے پیماں تیرا میں رضامند ہُوں، تُو، دوزخ و جنّت جو دے ایک ہے عدل تِرا، دوسرا احساں تیرا میر مہدی مجرُوح
طارق شاہ محفلین نومبر 18، 2013 #1,525 سخت مُضطر دلِ ہنگامہ طلب ہے یارب ! آج ہی، کیوں نہ وہ ہوجائے، جو فردا ہو گا میرمہدی مجرُوح
طارق شاہ محفلین نومبر 18، 2013 #1,526 شوق کہتا ہے، اُسے دیکھ تو لو ہمرہِ غیر رشک کہتا ہے مجھے کب یہ گوارا ہو گا میرمہدی مجرُوح
طارق شاہ محفلین نومبر 19، 2013 #1,527 خاموش ہم رہیں تو ٹھہرتے ہیں با قصور ! بولیں تو بات بڑھتی ہے چُھوٹی سی بات سے آساں پسندیوں سے اجازت طلب کرو رستہ بھرا ہُوا ہے عدم مشکلات سے عبدالحمید عدم آخری تدوین: نومبر 19، 2013
خاموش ہم رہیں تو ٹھہرتے ہیں با قصور ! بولیں تو بات بڑھتی ہے چُھوٹی سی بات سے آساں پسندیوں سے اجازت طلب کرو رستہ بھرا ہُوا ہے عدم مشکلات سے عبدالحمید عدم
طارق شاہ محفلین نومبر 19، 2013 #1,528 گھر خیر سے تقدیر نے ویرانہ بنایا سامانِ جنُوں مجھ سے فراہم نہ ہُوا تھا اِک کفرِ سراپا نے کِیا حشر کا قائل میں معتقدِ حشر مجسّم نہ ہُوا تھا فانی بدایونی
گھر خیر سے تقدیر نے ویرانہ بنایا سامانِ جنُوں مجھ سے فراہم نہ ہُوا تھا اِک کفرِ سراپا نے کِیا حشر کا قائل میں معتقدِ حشر مجسّم نہ ہُوا تھا فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین نومبر 19، 2013 #1,529 میدانِ وفا دربار نہیں، یاں نام و نسب کی پُوچھ کہاں عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچُھ عشق کسی کی ذات نہیں فیض احمد فیض
میدانِ وفا دربار نہیں، یاں نام و نسب کی پُوچھ کہاں عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچُھ عشق کسی کی ذات نہیں فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین نومبر 19، 2013 #1,530 رنگ پیراہن کا، خوشبو زُلف لہرانے کا نام موسمِ گُل، ہے تمھارے بام پر آنے کا نام دوستو، اُس چشم ولب کی کچُھ کہو جس کے بغیر گُلسِتاں کی بات رنگیں ہے، نہ میخانے کا نام فیض احمد فیض
رنگ پیراہن کا، خوشبو زُلف لہرانے کا نام موسمِ گُل، ہے تمھارے بام پر آنے کا نام دوستو، اُس چشم ولب کی کچُھ کہو جس کے بغیر گُلسِتاں کی بات رنگیں ہے، نہ میخانے کا نام فیض احمد فیض
طارق شاہ محفلین نومبر 19، 2013 #1,531 اب زندگی ہے نام اُسی اُمّیدِ دُور کا ٹُوٹے ہوئے دِلوں کا سہارا کہیں جسے دل حاصلِ حیات ہے اور دل کا ماحصل وہ بے دلی، کہ جان تمنّا کہیں جسے فانی بدایونی
اب زندگی ہے نام اُسی اُمّیدِ دُور کا ٹُوٹے ہوئے دِلوں کا سہارا کہیں جسے دل حاصلِ حیات ہے اور دل کا ماحصل وہ بے دلی، کہ جان تمنّا کہیں جسے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین نومبر 19، 2013 #1,532 کیا قہر ہے لطافتِ دل پر گراں نہیں وہ پیرہن، غبارِ تمنّا کہیں جسے کب تک رہینِ ذوقِ تماشہ رہے کوئی اب وہ نِگاہ دے کہ تماشا کہیں جسے فانی بدایونی
کیا قہر ہے لطافتِ دل پر گراں نہیں وہ پیرہن، غبارِ تمنّا کہیں جسے کب تک رہینِ ذوقِ تماشہ رہے کوئی اب وہ نِگاہ دے کہ تماشا کہیں جسے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2013 #1,533 اذنِ خِرام لیتے ہُوئے آسماں سے ہم ہٹ کر چلے ہیں رہ گزرِ کارواں سے ہم کیونکر ہُوا ہے فاش زمانے پہ ، کیا کہیں وہ رازِ دل جو کہہ نہ سکے رازداں سے ہم اسرارالحق مجاز
اذنِ خِرام لیتے ہُوئے آسماں سے ہم ہٹ کر چلے ہیں رہ گزرِ کارواں سے ہم کیونکر ہُوا ہے فاش زمانے پہ ، کیا کہیں وہ رازِ دل جو کہہ نہ سکے رازداں سے ہم اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2013 #1,534 کیاکیا ہُوا ہے ہم سے جنُوں میں نہ پُوچھئے اُلجھے کبھی زمیں سے کبھی آسماں سے ہم ٹھکرا دِئیے ہیں عقل و خِرد کے صنم کدے گھبرا چکے ہیں کشمکشِ اِمتحاں سے ہم اسرارالحق مجاز
کیاکیا ہُوا ہے ہم سے جنُوں میں نہ پُوچھئے اُلجھے کبھی زمیں سے کبھی آسماں سے ہم ٹھکرا دِئیے ہیں عقل و خِرد کے صنم کدے گھبرا چکے ہیں کشمکشِ اِمتحاں سے ہم اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2013 #1,535 اُدھر مشکوک ہے میری صداقت اِدھر بھی بدگمانی کم نہیں ہے مِری بربادیوں کا ہم نشینوں! تمہیں کیا خود مجھے بھی غم نہیں ہے اسرارالحق مجاز
اُدھر مشکوک ہے میری صداقت اِدھر بھی بدگمانی کم نہیں ہے مِری بربادیوں کا ہم نشینوں! تمہیں کیا خود مجھے بھی غم نہیں ہے اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2013 #1,536 عین اِس بے سر و سامانی میں ! کیا یہ کم ہے، کہ گہر بار ہُوں میں میری باتوں میں مسیحائی ہے لوگ کہتے ہیں کہ بیمار ہُوں میں اسرارالحق مجاز
عین اِس بے سر و سامانی میں ! کیا یہ کم ہے، کہ گہر بار ہُوں میں میری باتوں میں مسیحائی ہے لوگ کہتے ہیں کہ بیمار ہُوں میں اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2013 #1,537 خُوب پہچان لو اسرار ہُوں میں جنسِ اُلفت کا طلب گار ہُوں میں عشق ہی عشق ہے دُنیا میری فتنۂ عقل سے بیزار ہوں میں اسرارالحق مجاز
خُوب پہچان لو اسرار ہُوں میں جنسِ اُلفت کا طلب گار ہُوں میں عشق ہی عشق ہے دُنیا میری فتنۂ عقل سے بیزار ہوں میں اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2013 #1,538 جلالِ آتش و برقِ سحاب پیدا کر اجل بھی کانپ اُٹھے وہ شباب پیدا کر اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2013 #1,539 بہت مُشکل ہے دُنیا کا سنْوَرنا تِری زُلفوں کا پیچ وخم نہیں ہے اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,540 ہمارا ذکر جو ظالم کی انجمن میں نہیں جبھی تو درد کا پہلو کسی سخن میں نہیں آرزو لکھنوی