طارق شاہ

محفلین

شب کٹ گئی فُرقت کی دیکھا نہ فراق آخر
طُولِ غمِ ہجراں بھی بیکار نظر آیا

4h15.jpg

فراق گورکھپوری
 

طارق شاہ

محفلین

یہ بھی سچ ہے کوئی اُلفت میں پریشاں کیوں ہو
یہ بھی سچ ہے کوئی کیونکر نہ پریشاں ہوجائے

عُقدۂ عِشق، عجَب عُقدۂ مہمل ہے فراق !
کبھی لاحل، کبھی مُشکل، کبھی آساں ہوجائے


4h15.jpg

فراق گورکھپوری
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

فاتحِ کارِجہاں، نام ہے یزداں تیرا
قاطعِ شرک ہے اوّل ہی سے پیماں تیرا

میں رضامند ہُوں، تُو، دوزخ و جنّت جو دے
ایک ہے عدل تِرا، دوسرا احساں تیرا


میر مہدی مجرُوح
 

طارق شاہ

محفلین

خاموش ہم رہیں تو ٹھہرتے ہیں با قصور !
بولیں تو بات بڑھتی ہے چُھوٹی سی بات سے

آساں پسندیوں سے اجازت طلب کرو
رستہ بھرا ہُوا ہے عدم مشکلات سے


bo5o.jpg

عبدالحمید عدم
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

گھر خیر سے تقدیر نے ویرانہ بنایا
سامانِ جنُوں مجھ سے فراہم نہ ہُوا تھا

اِک کفرِ سراپا نے کِیا حشر کا قائل
میں معتقدِ حشر مجسّم نہ ہُوا تھا

cm29.jpg

فانی بدایونی
 

طارق شاہ

محفلین

میدانِ وفا دربار نہیں، یاں نام و نسب کی پُوچھ کہاں
عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچُھ عشق کسی کی ذات نہیں

h369.jpg

فیض احمد فیض
 

طارق شاہ

محفلین

رنگ پیراہن کا، خوشبو زُلف لہرانے کا نام
موسمِ گُل، ہے تمھارے بام پر آنے کا نام

دوستو، اُس چشم ولب کی کچُھ کہو جس کے بغیر
گُلسِتاں کی بات رنگیں ہے، نہ میخانے کا نام
h369.jpg

فیض احمد فیض
 

طارق شاہ

محفلین

اب زندگی ہے نام اُسی اُمّیدِ دُور کا
ٹُوٹے ہوئے دِلوں کا سہارا کہیں جسے

دل حاصلِ حیات ہے اور دل کا ماحصل
وہ بے دلی، کہ جان تمنّا کہیں جسے


cm29.jpg

فانی بدایونی
 

طارق شاہ

محفلین

کیا قہر ہے لطافتِ دل پر گراں نہیں
وہ پیرہن، غبارِ تمنّا کہیں جسے

کب تک رہینِ ذوقِ تماشہ رہے کوئی
اب وہ نِگاہ دے کہ تماشا کہیں جسے


cm29.jpg

فانی بدایونی
 

طارق شاہ

محفلین

اذنِ خِرام لیتے ہُوئے آسماں سے ہم
ہٹ کر چلے ہیں رہ گزرِ کارواں سے ہم

کیونکر ہُوا ہے فاش زمانے پہ ، کیا کہیں
وہ رازِ دل جو کہہ نہ سکے رازداں سے ہم

ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

کیاکیا ہُوا ہے ہم سے جنُوں میں نہ پُوچھئے
اُلجھے کبھی زمیں سے کبھی آسماں سے ہم

ٹھکرا دِئیے ہیں عقل و خِرد کے صنم کدے
گھبرا چکے ہیں کشمکشِ اِمتحاں سے ہم

ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

اُدھر مشکوک ہے میری صداقت
اِدھر بھی بدگمانی کم نہیں ہے

مِری بربادیوں کا ہم نشینوں!
تمہیں کیا خود مجھے بھی غم نہیں ہے
ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

عین اِس بے سر و سامانی میں !
کیا یہ کم ہے، کہ گہر بار ہُوں میں

میری باتوں میں مسیحائی ہے
لوگ کہتے ہیں کہ بیمار ہُوں میں

ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

خُوب پہچان لو اسرار ہُوں میں
جنسِ اُلفت کا طلب گار ہُوں میں

عشق ہی عشق ہے دُنیا میری
فتنۂ عقل سے بیزار ہوں میں
ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 
Top