پُوچھتے خود وہ خموشی کا سبب گھبرا کر آرزو، صبر مگر ہو نہ سکا تھوڑی دیر آرزو لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,541 پُوچھتے خود وہ خموشی کا سبب گھبرا کر آرزو، صبر مگر ہو نہ سکا تھوڑی دیر آرزو لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,542 رہے بے مایہ ، کہ اِس کار گہہِ ہستی میں بیٹھے بے کار بہت ، کام کیا تھوڑی دیر آرزو لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,543 لاکھوں مرتے اسی حسرت میں جو رہ جاتی کہیں اور شانوں پہ تِرے شالِ عزا تھوڑی دیر آرزو لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,544 بھروسا ہو کیا اُس بدلتی نظر پر ابھی عہد باندھا، ابھی توڑ ڈالا آرزو لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,545 کبھی چوٹ کھائی، کبھی دل سنبھالا محبت بھی اِک کھیل تھا، کھیل ڈالا آرزو لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,546 چھپ گئے وہ سازِ ہستی چھیڑ کر اب تو بس آواز ہی آواز ہے اسرارالحق مجاز
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,547 ساری محفل جس پہ جُھوم اٹھی مجاز وہ تو آوازِ شکستِ ساز ہے اسرارالحق مجاز آخری تدوین: نومبر 21، 2013
طارق شاہ محفلین نومبر 21، 2013 #1,548 دیر ہو کہ کعبہ ، ہم کہیں نہیں جاتے یُوں تو دل کی راہوں میں تیری انجمن بھی ہے راہی معصوم رضا
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,549 ہم اُن کے در پہ ہیں پیوندِ خاک کی صُورت بگولے خاک ہماری اُڑا نہیں سکتے پربھو دیال فہیم لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,550 قیامت آئے، فلک ٹوٹے اور اٹھیں طوفاں فہیم یار کے کوچے سے جا نہیں سکتے پربھو دیال فہیم لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,551 پہلے تو بہت نادان تھے وہ، اب اُن کی شرارت کیا کہئے اُس شوخ ادا کی باتوں میں ، جُملوں کی لطافت کیا کہئے اختر احمد اختر اورینوی
پہلے تو بہت نادان تھے وہ، اب اُن کی شرارت کیا کہئے اُس شوخ ادا کی باتوں میں ، جُملوں کی لطافت کیا کہئے اختر احمد اختر اورینوی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,552 ہوتے وہ مِرے کیا کہنا تھا، حاصِل نہ ہُوا مجھ کو یہ شرف کیا راز ہو افشا الفت کا ، اب حرفِ محبّت کیا کہئے اختر احمد اختر اورینوی آخری تدوین: نومبر 22، 2013
ہوتے وہ مِرے کیا کہنا تھا، حاصِل نہ ہُوا مجھ کو یہ شرف کیا راز ہو افشا الفت کا ، اب حرفِ محبّت کیا کہئے اختر احمد اختر اورینوی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,553 اختر بھی تڑپتا ہے تیری چاہت کی کہانی کو سُن کر دُکھ درد یہ سب کے سہتا ہے، شاعر کی بھی حالت کیا کہئے اختر احمد اختر اورینوی
اختر بھی تڑپتا ہے تیری چاہت کی کہانی کو سُن کر دُکھ درد یہ سب کے سہتا ہے، شاعر کی بھی حالت کیا کہئے اختر احمد اختر اورینوی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,554 نظر نظر میں جگہ ڈھونڈتا رہا مئے کش کوئی تو، جانتا رِندی کا مرتبہ ساقی بلا کشانِ درِ میکدہ کہاں جائیں قدم قدم ہے قیامت کا فاصلہ ساقی اختر احمد اختر اورینوی
نظر نظر میں جگہ ڈھونڈتا رہا مئے کش کوئی تو، جانتا رِندی کا مرتبہ ساقی بلا کشانِ درِ میکدہ کہاں جائیں قدم قدم ہے قیامت کا فاصلہ ساقی اختر احمد اختر اورینوی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,555 تم آگئے تو از سرِ نو زندگی ہُوئی باقی نہیں تھی جان مرے جسمِ زار میں امراؤ جان دلبر
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,556 خیال و خواب ہُوا وعدۂ وفا، اسفر بدل گیا ناں، تمھارا وہ مُعتبر آخر اسفر آفاقی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,557 زمانہ سارا ہُوا ہے تمھارا محرمِ راز نہ ہو سکا تو مِرا اعتبار ہو نہ سکا ذکی ٹھاکور
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,558 حیات گزُری زمانے کی غمگساری میں مگر کوئی بھی مِرا غم گسار ہو نہ سکا ذکی ٹھاکور
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,559 نہیں بے وجہ یوں موجوں کا آ آ کر قدم لینا نیاز آگیں بنایا ہے نوازش ہائے ساحل نے بیخود عظیم آبادی
طارق شاہ محفلین نومبر 22، 2013 #1,560 جلوہ گہ اُس کی کُجا ، دیدۂ بے تاب کُجا ! شوق لےجائے بھی، توحدِ نظرتک پہنچے بیخود عظیم آبادی