طارق شاہ

محفلین

چھپ گئے وہ سازِ ہستی چھیڑ کر
اب تو بس آواز ہی آواز ہے

ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

پہلے تو بہت نادان تھے وہ، اب اُن کی شرارت کیا کہئے
اُس شوخ ادا کی باتوں میں ، جُملوں کی لطافت کیا کہئے


اختر احمد اختر اورینوی
 

طارق شاہ

محفلین

ہوتے وہ مِرے کیا کہنا تھا، حاصِل نہ ہُوا مجھ کو یہ شرف
کیا راز ہو افشا الفت کا ، اب حرفِ محبّت کیا کہئے

اختر احمد اختر اورینوی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

اختر بھی تڑپتا ہے تیری چاہت کی کہانی کو سُن کر
دُکھ درد یہ سب کے سہتا ہے، شاعر کی بھی حالت کیا کہئے


اختر احمد اختر اورینوی
 

طارق شاہ

محفلین

نظر نظر میں جگہ ڈھونڈتا رہا مئے کش
کوئی تو، جانتا رِندی کا مرتبہ ساقی

بلا کشانِ درِ میکدہ کہاں جائیں
قدم قدم ہے قیامت کا فاصلہ ساقی


اختر احمد اختر اورینوی
 
Top