طارق شاہ

محفلین

اک سبک اور حسِیں کار ابھی گزُری ہے
گُنگُناتی ہوئی سرشار ابھی گزُری ہے

سُن رہا ہوں دلِ گیتی کے دھڑکنے کی صدا
خالقِ حُسن کی شہکار ابھی گزُری ہے


ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

یہ مانا آج دل فرطِ الم سے پارا پارا ہے
بُلندی دیکھنے والے کو پستی بھی گوارہ ہے

ہزاروں کے لئے میں گر چُکا ہوں بامِ گردوں سے
ہزاروں وہ ہیں جن کومیں نے گردوں سے اُتارا ہے


ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

زندگی ساز دے رہی ہے مجھے
سحر و اعجاز دے رہی ہے مجھے

اور بہت دُور آسمانوں سے
موت آواز دے رہی ہے مجھے


ghlw.jpg

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

آنکھوں کی اندھی خود غرضی کاہے کو سمجھنے دیگی کبھی
جو نیند اُڑا دے راتوں کی ، وہ خواب میں آنا کیا جانے

2pgv.png
آرزو لکھنوی
 

طارق شاہ

محفلین

کیا بنا دیگا نجانے تجھے بڑھتا ہُوا حُسن
نازسِکھلاتی گئی، جو بھی ادا آ کے گئی

آرزو مستئ شب بن کے رہا، دن کا خُمار
جُھومتی جب کوئی متوالی گھٹا آ کے گئی

2pgv.png
آرزو لکھنوی
 

طارق شاہ

محفلین
جو اُٹّھے ہیں تو گرمِ جُستجوئے دوست اٹّھے ہیں
جو بیٹھے ہیں، تو محوِ آرزوئے یار بیٹھے ہیں

مقامِ دستگیری ہے، کہ تیرے رہروِ اُلفت
ہزاروں جستجوئیں کرکے ہمّت ہار بیٹھے ہیں

sqqe.png

آزاد انصاری (سہارنپوری)
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

اُمیدِ سکوں رُخصت، تسکینِ دروں رُخصت
اب درد کی باری ہے، اب درد مزہ دے گا

اِک روز دلِ رہزن ، خود راہ نُما ہوگا
اِک روز یہی دُشمن منزِل کا پتہ دے گا


sqqe.png

آزاد انصاری (سہارنپوری)
 

طارق شاہ

محفلین

تم چاہو تو دو لفظوں میں طے ہوتے ہیں جھگڑے
کچُھ شکوے ہیں بیجا مِرے ، کچُھ عُذر تمھارے
6fvx.jpg

محمد علی خاں اثر (رامپوری)
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

حُسن اُدھر مست، اِدھرعشق کو کچُھ ہوش نہیں
اب کوئی شے نہیں، جو میکدہ بردوش نہیں

چشمِ مِیگوں نے کِیا ایک ہی جلوے میں خراب
کِس کو اب دیکھوں، کہ اپنا ہی مجھے ہوش نہیں

6fvx.jpg

محمد علی خاں اثر
 

طارق شاہ

محفلین

ہٹ گئی خود، کہ ہٹا لی گئی چہرے سے نقاب
بات کچھ ہو، مگر اب تک وہ فراموش نہیں

کیا چھپائے گی، اثر! حُسن کے جلوے کو نقاب
برق بادل میں نہاں رہ کے بھی روپوش نہیں
6fvx.jpg

محمد علی خاں اثر
 
Top