طارق شاہ

محفلین

اثر ہے نام، وطن لکھنؤ ، عزیز استاد
نکالتا ہُوں نئے راستے زباں کے لئے

میرزا جعفرعلی خاں، اثر لکھنوی
 

طارق شاہ

محفلین

دونوں گنْوا کے خود پہ ہم احسان کرگئے
دل جان کا عذاب تھا ، سر بارِ دوش تھا


جعفرعلی خاں، اثر لکھنوی
 

طارق شاہ

محفلین

فانی، مِرے عمل ، ہمہ تن جبر ہی سہی !
سانچے میں اِختیار کے ڈھالے ہُوئے تو ہیں


شوکت علی خان ، فانی بدایونی
 
Top