طارق شاہ

محفلین

حقیقت میں ، پتہ دیتا ہے در پردہ محبّت کا
جلیل ، اُن کا تمھارے نام پر خاموش ہوجانا

جلیل حسن جلیل مانکپوری
 

طارق شاہ

محفلین

بُھلا دیتا ہے ساری کُلفتیں شبہائے ہجراں کی
تصوّر میں کسی کا زینتِ آغوش ہوجانا


جلیل حسن جلیل مانکپوری
 

طارق شاہ

محفلین

کسی میں تاب کہاں تھی کہ دیکھتا اُس کو
اُٹھی نقاب تو ، حیرت نقاب ہو کے رہی

جلیل حسن جلیل مانکپوری
 

غ۔ن۔غ

محفلین
کہا لفظوں سے پھولوں کی مہک آنے لگی کیسے
جواب آیا محبت کا تجھے اظہار کرنا ہے
کہا مجھ کو بنایا ہے تو پھر یہ دوسرے کیوں ہیں
جواب آیا کہ تجھ کو دوسروں سے پیار کرنا ہے

عدیم ہاشمی
 

طارق شاہ

محفلین

جب بشر کی دسترس سے ، دُور ہے حبل المتیں !
دستِ وحشت میں پھراِک کافر کا داماں کیوں نہ ہو


جوش ملیح آبادی
 
Top